چیئرمین سینیٹ نے کوئٹہ میںکسٹمز انسپکٹرز کی خالی آسامیوں سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید 30 دن کا وقت دیدیا

فوجداری قوانین (ترمیمی) بل 2017ء ،وفاقی تحقیقاتی کمیشن بل 2017ء ،جانوروں کیساتھ ظلم کی ممانعت کا (ترمیمی) بل 2018ء اور نیشنل سوک ایجوکیشن کمیشن بل 2017ء متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے گئے

پیر 22 جنوری 2018 18:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے کوئٹہ کے کسٹم کلیکٹوریٹ میں کسٹمز انسپکٹرز کی خالی آسامیوں سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید 30 کا وقت دیدیا جبکہ فوجداری قوانین (ترمیمی) بل 2017ء ،وفاقی تحقیقاتی کمیشن بل 2017ء ،جانوروں کیساتھ ظلم کی ممانعت کا (ترمیمی) بل 2018ء ،نیشنل سوک ایجوکیشن کمیشن بل 2017ء کمیٹی متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے گئے ۔

پیر کو سینیٹ اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین کی طرف سے سینیٹر نسرین جلیل نے کوئٹہ کے کسٹم کلیکٹوریٹ میں کسٹمز انسپکٹرز کی خالی آسامیوں سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کیلئے 22 جنوری سے مزید 30 یوم کی توسیع کی درخواست کی جس کی چیئرمین نے منظوری دے دی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سینیٹر سحر کامران نے تحریک پیش کی کہ تعزیرات پاکستان 1860 اور مجموعہ ضابطہ فوجداری 1998ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل فوجداری قوانین (ترمیمی) بل 2017ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے جس کے تحت پی پی سی کی دفعہ 364 (الف) اور سی آر پی سی کے جدول دوئم میں ترمیم درکار ہے۔

چیئرمین نے تحریک پر ایوان کی رائے حاصل کرنے کے بعد بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔سینیٹر اعظم خان سواتی نے تحریک پیش کی کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایکٹ 1974ء کی تنسیخ اور وفاقی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کیلئے نئے قانون کے نفاذ کا بل وفاقی تحقیقاتی کمیشن بل 2017ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے بل کی مخالفت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کا فرض ہے کہ اپنے بچوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں لیکن یہ حقیقت نہیں کہ پاکستان میں ہر بچہ غیر محفوظ ہے یا بچوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کو اچھالا نہیں جانا چاہئے۔ دنیا کے مہذب سمجھے جانے والے معاشروں میں بھی ایسے واقعات ہوتے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے بل پر ایوان کی رائے حاصل کرنے کے بعد بل پیش کرنے کی اجازت دے دی۔

26 ارکان نے بل کے حق میں جبکہ 22 نے مخالفت میں رائے کا اظہار کیا جس پر چیئرمین نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔سینیٹر کریم احمد خواجہ نے جانوروں کیساتھ ظلم کی ممانعت ایکٹ 1890ء میں مزید ترمیم کا بل ایوان میں پیش کیا۔ حکومت نے بل کی مخالفت نہیں کی۔ چیئرمین نے ایوان کی رائے حاصل کرنے کے بعد بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔اجلاس کے دوران سینیٹر سحر کامران نے تحریک پیش کی کہ سوک ایجوکیشن کے فروغ اور شہریوں کے بنیادی حقوق اور فرائض سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کیلئے قانون کرنے کا بل نیشنل سوک ایجوکیشن کمیشن بل 2017ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ حکومت نے بل کی مخالفت نہیں کی۔ چیئرمین نے بل پر ایوان کی رائے حاصل کرنے کے بعد بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

متعلقہ عنوان :