پوری قوم جاننا چاہتی ہے زینب کے قاتل کون ہیں تجویز دیں گے ایسے جرائم کے مرتکب افراد کو پھانسی دی جائے، سینیٹر رحمن ملک

اگر ہم ننھے بچوں کی آہوں کا جواب نہیں دے سکتے تو ہم ناکام ہیں ، سابق وزیر داخلہ کی سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں گفتگو

پیر 22 جنوری 2018 18:43

پوری قوم جاننا چاہتی ہے زینب کے قاتل کون ہیں تجویز دیں گے ایسے جرائم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) پیپلز پارٹی کے رہنماء اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ پوری قوم جاننا چاہتی ہے زینب کے قاتل کون ہیں تجویز دیں گے ایسے جرائم کے مرتکب افراد کو پھانسی دی جائے، اگر ہم ننھے بچوں کی آہوں کا جواب نہیں دے سکتے تو ہم ناکام ہیں ۔پیر کو پیپلزپارٹی کے رہنماء اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین رحمن ملک کی زیرصدارت کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔

اجلاس میں قصورمیں زیادتی کے بعد قتل کی گئی ننھی زینب کے والدمحمدامین اور پنجاب پولیس کے حکام نے بھی اجلاس میںشرکت کی ۔اجلاس میں قصورمیں جاں بحق زینب اورمردان میں جاں بحق عاصمہ کیلئے دعا کی گئی۔اجلاس میں قصور اور مردان میں بچیوں کی ہلاکت کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی۔

(جاری ہے)

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچوں کے اغوا و زیادتی کے مجرموں کوپھانسی پر لٹکایا جائے، بچوں کے ساتھ زیادتی اور دیگر جرائم سے متعلق کمیشن بنایا جائے،بچوں سے متعلق جرائم روکنے کیلئے پولیس واٹس ایپ نمبر متعارف کروائے جائیں ۔

اجلاس میں بلوچستان میں پولیو ورکرز اور سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت پر بھی فاتحہ خوانی کی گئی ۔اجلاس میں زینب کے والد محمد امین نے کہا کہ اس روز میرا بھتیجاعثمان بیٹی کیساتھ سپارہ پڑھنے گیا تھا میرا بھتیجا سپارہ پڑھنے چلا گیا لیکن زینب سپارہ پڑھنے نہ پہنچی، میری بیٹی کے پاس اس روزپیسے بھی تھے، ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت بچی کو ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی ۔

محمد امین نے کہا کہ جس روز بچی اغوا ہوئی اسی رات ہم نے ریسکیو15پر کال کی تھی، پولیس والے آتے تھے کینو کھاتے اور چائے پیتے تھے، جب لاش ملی تھی اس وقت سراغ رساں کتوں سے ملزم کی شناخت ہو سکتی تھی، ہم نے اپنی فیملی کے سب سے پہلے ڈی این اے کرائے۔انہوںنے کہا کہ علاقے کیلوگوںکے ڈی این اے لئے جارہے ہیں،پولیس کی طرف سے بعض لوگوں کو تنگ کرنے کی شکایت بھی آرہی ہے،دو تین مشکوک افراد عمر،آصف اوررانجھاکوپولیس نے پکڑرکھاہے،پولیس نے بتایا ہے کہ گرفتار کئے گئے ملزمان کا زینب سے کوئی تعلق نہیں۔

پولیس سے ان سے مزید تحقیقات کرنے کا کہا ہے ۔ المیہ ہے کہ بارہ تیرہ روز ہو گئے مجرم نہیں ملا،ہم نے بچوں کو شعور دے رکھا تھا کہ کسی سے کوئی چیز لے کر نہیں کھانی،ہمیں جلد سے جلد انصاف ملے ، یہی درخواست ہے۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ملزم پکڑا جائے ایک ہفتے میں مقدمہ چلاکرسرعام پھانسی دی جائے،جو قانون بنایا جائے اس کا نام زینب شہید کے نام پر رکھا جائے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ آپ کی بیٹی تو نہیں لا سکتے لیکن آپ کے زخموں پر مرہم ضرور رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :