طلبہ کی سوسائیٹیزکے زیراہتمام مشترکہ"گرینڈایجوکیشنل ایکسپو"(GEE)آج شروع ہوگا

پیر 22 جنوری 2018 18:30

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء)جامشورو کی سندھ،مہران اور لمس یونیورسٹیز میں طلبہ کی مختلف سوسائیٹیزکے زیراہتمام مشترکہ"گرینڈایجوکیشنل ایکسپو"(GEE)آج منگل سے مہران آرٹس کونسل حیدرآباد میں شروع ہورہا ہے جس میں جامعات کے مختلف ڈپارٹمنٹ کے چیئرمینز،تعلیمی شخصیات کے علاوہ معروف سیاسی،سماجی،طلبہ نمائندوں کے علاوہ مختلف ٹی وی چینلز کے معروف اینکرزشریک ہوں گے۔

"گرینڈایجوکیشنل ایکسپو"کا اہتمام جامشور کی تینوں جامعات میں طلبہ کی مختلف سوسائیٹز کا مشترکہ فورم کررہا ہے،جس میں لیاقت یونیورسٹی کی سیف اور سیپ،سندھ یونیورسٹی کی "سندھ ایجوکیشنل سوسائٹی"مہران یونیورسٹی کی"میوٹ انٹیلیجنشیا"سمیت دیگر سوسائیٹز شریک ہیں۔دو روزہ "گرینڈایجوکیشنل ایکسپو"میں اسلامک وویمن آرگنائزیشن کی چئیرمین ڈاکٹرسمیہ راحیل قاضی مہمان خصوصی ہیں،جب کہ دیگر مہمانان میں متحدہ طلبہ محاذ کے مرکز ی رہنما محمدعامر،تحریک انصاف کے حلیم عادل شیخ،جماعت اسلامی کے ڈاکٹرمعراج الہدیٰ صدیقی،معروف نعت خواں مرحوم جنیدجمشید کے بیٹے تیمورجنیدجمشید،سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ شخصیات ایکسپو میں شریک ہوں گی،جبکہ آج نیوز کے اینکر رضوان جعفر،بول نیوز کے اینکرراحیل اختر،جیوانٹرٹیمنٹ کے ڈیبیٹراور اینکر اویس ربانی سمیت صحافتی ،کھیل اور شوبز کے وابستہ شخصیات بھی "گرینڈایجوکیشنل ایکسپو"میں شریک ہوں گی۔

(جاری ہے)

ایکسپو میں طلبہ وطالبات کے درمیان اسٹیج مقابلے،سائنس فرئیر،آرٹس گیلری،اور دیگر سرگرمیاں منعقد کی گئیں جبکہ وائس مینیا،داستان عشق،ٹیلنٹ گالا،بیت بازی،نشیدنائیٹ کے خصوصی سیگمنٹ بھی اس ایکسپو میں شامل ہوں گے۔"گرینڈایجوکیشنل ایکسپو"کے ڈاریکٹر اور جامعہ سندھ کے شعبہ BBA کے طالب علم اسدعلی قریشی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پہلی بار ایسے ایونٹ کا انعقاد کیا جارہا ہے جہاں تینوں جامعات کے طلبہ کو ایک جگہ ایکٹھا کیا جارہا ہے،جہاں نہ صرف ان طلبہ وطالبات کو آپس میں آئیڈیا کے تبادلے کا موقعہ میسر آئے گا وہیں طلبہ اپنی چھپی صلاحیتوں کا مظاہر ہ بھی کرسکیں گے۔

جبکہ طلبہ مختلف سیاسی شخصیات کے درمیاں ملکی سیاسی صورت حال پہ اپنی رائے کا اظہارخیال کرسکیں گے اسدعلی قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہماری جامعات کے طلبہ دنیا بھر میں نام پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن وسائل کی کمی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔حکومت اور جامعات کو چاہیے کہ ان کو بہتر وسائل اور پلیٹ فارم مہیا کرے ان کا مطالبہ تھا کہ حکومتی سطح پر بھی اس طرح کی ایونٹ کی پزیرائی کی جائے تاکہ طلبہ کے اندر اعتماد کی فضا قائم ہوسکے۔