سی ڈی اے دعوے دھرے رہ گئے، آبپارہ مارکیٹ سے تجاوزات کو ہٹایا نہ جاسکا ،مارکیٹ سیکورٹی رسک بن گئی

پیر 22 جنوری 2018 17:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2018ء) سی ڈی اے کی جانب سے دعوئوں کے باوجو آبپارہ مارکیٹ سے تجاوزات کو ہٹانے کے دعوؤں کے باوجود تجاوزات ہٹائی نہ جاسکیں۔

(جاری ہے)

معتبر ذرائع کے مطابق آبپارہ مارکیٹ میں تجاوزات کی آڑ میں بااثر شخصیات سی ڈی اے اور پولیس کی مبینہ ملی بھگت سے سالانہ کروڑوں روپے کا بھتہ وصول کرتے ہیں،اس حوالے سے ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ چند دکاندار جنہوں نے اپنی دکانوں کے باہرغیر قانونی سٹالز لگوا رکھے ہیں وہ بھی کرایہ کی مد میں ماہانہ ہزاروں روپے وصول کرتے ہیں جسکا حصہ سی ڈی اے اور پولیس افسران کی جیبوں میں بھی ڈالا جاتا ہے۔

دوسری طرف آبپارہ مارکیٹ میں قائم ہوٹلوں میں رہائش پذیر افراد کا متعلقہ تھانہ کے پاس ریکارڈ تک موجود نہیں ہے،جس کی وجہ سے آبپارہ مارکیٹ میں آئے روز خوف وہراس کی فضاء میں اضافہ معمول بنتا جارہا ہے،آبپارہ مارکیٹ تجاوزات کی وجہ سے سیکورٹی رسک بن گئی ہے جگہ جگہ غیر قانونی سٹالز کی بھرمار نے پیدل چلنے والوں کا بھی جینا محال کردیا ہے جو کہ انتظامیہ اور پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہی۔

متعلقہ عنوان :