فیصل محمود عرف نفسیاتی کی سکھر سے کراچی سینٹرل جیل منتقلی کے حوالے سے دائر درخواست ر جیل سپرنٹنڈنٹ سے 19فروری تک رپورٹ طلب

پیر 22 جنوری 2018 17:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) سندھ ہائی کورٹ نے ولی بابر قتل کیس میں ملوث مجرم فیصل محمود عرف نفسیاتی کی سکھر سے کراچی سینٹرل جیل منتقلی کے حوالے سے دائر درخواست ر جیل سپرنٹنڈنٹ سے 19فروری تک رپورٹ طلب کرلی ہے ۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں قائم بینچ نے ولی بابر قتل کیس میں سزا یافتہ فیصل محمود عرف نفسیاتی کی اہلیہ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی ۔

مجرم فیصل کی اہلیہ نے آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے مجرموں کی سکھر سے کراچی جیل منتقل کرنے کی درخواست مسترد ہونے پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مجھے سکھر جانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔تین سال ہو چکے، جیل حکام کو جواب نہیں دے رہے۔

(جاری ہے)

عدالت سے استدعا ہے کہ مجرموں کو سکھر جیل سے کراچی سینٹرل جیل منتقل کیا جائے۔

عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے 19فروری تک رپورٹ طلب کرلی ہے ۔جیل حکام کے مطابق مجرموں کو سینٹرل جیل پر حملے کے خدشہ کے پیش نظر سکھر جیل منتقل کیا گیا۔سینٹرل جیل میں دہشت گردوں کی موجودگی کے باعث سیکیورٹی کے خدشات موجود ہیں۔ولی خان بابر قتل کیس طویل عرصے خوف و دہشت کی علامت بنا رہا۔ولی خان قتل کیس میں مجرموں کے خلاف گواہی دینے والے متعدد گواہان اور وکلا کو قتل کر دیا گیا۔

مجرم سید محمد علی رضوی، فیصل محمود عرف نفسیاتی، طاہر نوید اور محمد شاہ رخ ولی خان بابر قتل کیس میں عمر قید کی سزا بھگت رہے ہیں۔نائن زیرو سے گرفتارسزائے موت کا مجرم فیصل محمود عرف موٹا بھی اندرون سندھ کی جیل میں قید ہے۔تمام مجرموں کو انسداد دہشتگری عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سزائے موت اور عمر قید کی سزائیں سنائی تھیں

متعلقہ عنوان :