پالیسیوں پر عملدرآمد اور ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے اچھا سرکاری مالی مینجمنٹ کا نظام ناگزیر ہے، پاکستان اصلاحات پر عملدرآمد کیلئے عالمی بینک اور دیگر متعلقہ فریقوں سے مل کر کام کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے

آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر کی عالمی بینک کے وفد سے گفتگو

پیر 22 جنوری 2018 17:32

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے کہا ہے کہ پالیسیوں پر عملدرآمد اور ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے اچھا سرکاری مالی مینجمنٹ کا نظام ناگزیر ہے، پاکستان سرکاری مالی مینجمنٹ کے نظام میں اصلاحات پر عملدرآمد کیلئے عالمی بینک اور دیگر متعلقہ فریقوں سے مل کر کام کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو عالمی بینک کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان مؤثر سٹرٹیجک اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کر رہا ہے جو کہ واضح جائزہ اصلاحاتی منظر کشی اور اچھے نظم و نسق کے حصول کے منشور پر مبنی اصلاحات کی سٹرٹیجک سمت متعین کی ہے، اس حکمت عملی سے عالمگیریت اور پائیداری کیلئے قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک میسر آتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اکائونٹنٹ جنرل آف پاکستان کی قیادت میں احتساب سے لوگوں میں یہ اعتماد پیدا ہوتا ہے کہ ان کے وسائل درست طریقہ سے استعمال کئے جا رہے ہیں اور اثاثے محفوظ ہیں، امدادی تنظیموں، ممالک اور بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں نے بھی اپنے قرضوں اور امداد کے احتساب کیلئے اکائونٹنٹ جنرل آف پاکستان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادارہ میں جدید آڈٹ، تکنیکس اور ٹیکنالوجیز وضع کی جا رہی ہیں جس سے مینوئل آڈٹ، فیلڈ آڈٹ اور رپورٹنگ کے اصولوں میں بہتری لا کر آڈٹ کمانڈ لینگویج وضع کی گئی ہے۔ عالمی بینک کے وفد نے پاکستان کے سپریم آڈٹ انسٹی ٹیوشن سے باہمی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کا اہم مقصد قومی اور مقامی حکومتوں میں پی ایف ایم کے ذریعے شفافیت کو فروغ دینا اور خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اعلیٰ آڈٹ کے ادارہ کی خود مختاری کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ ایگزیکٹو کی معنی خیز نگرانی کر سکے۔

متعلقہ عنوان :