ایوان بالا میں مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹیں پیش کی گئیں

آڈیٹر جنرل کے فرائض، اختیارات اور ملازمت کے شرائط و ضوابط (ترمیمی) بل 2017ء پر کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش

پیر 22 جنوری 2018 17:32

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) ایوان بالا میں مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹیں پیش کی گئیں۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر نسرین جلیل نے آڈیٹر جنرل کے فرائض، اختیارات اور ملازمت کے شرائط و ضوابط (ترمیمی) بل 2017ء پر کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ سینیٹر ہدایت الله نے قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کی طرف سے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد (ترمیمی) بل 2017ء پر کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔

سینیٹر ہدایت الله نے قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کی طرف سے وفاقی دارالحکومت میں سرکاری محکموں میں کام کرنے والی بی پی ایس 17 اور اس سے اوپر کی خواتین کی تعداد بمع صوبہ وار اور ضلع وار تفصیلات سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف سنیٹر محمد جاوید عباسی نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور میں مزید ترمیم کرنے کا بل دستور (ترمیمی) بل 2017ء پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔

سینیٹر نہال ہاشمی نے سنیٹ کے قواعد ضابطہ کار و انصرام کارروائی 2012ء کے قاعدہ 193 کے تحت اگست 2017ء سے نومبر 2017ء تک کے عرصہ کے لئے کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ سینیٹر سعید مندوخیل نے صنعتی تعلقات ایکٹ 2012ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل صنعتی تعلقات (ترمیمی) بل 2017ء پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ سینیٹر ساجد حسین طوری نے کچلاک۔ ژوب اور سرانان چمن ہائی وے پر موٹر وے پولیس کے افراد کی تعیناتی کے لئے منظوری نہ دینے کے کیس سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاع سینیٹر مشاہد حسین سید نے سینیٹر فرحت الله بابر کی جانب سے اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے حامل نکتے جو ملٹری لینڈ اور کنٹونمنٹ سروسز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کو ایکس کیڈر افسر کی تعیناتی سے متعلق ہے جس کی وجہ سے مذکورہ سروس گروپ کے ریگولر کیڈر افسران کو محکمے کا سربراہ بننے کا کبھی موقع نہیں ملے گا، سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر عبدالرحمان ملک نے بلوچستان میں سینیٹر روبینہ عرفان کے گھر میں ڈکیتی کے واقعہ اور بلوچستان پولیس کی جانب سے مجرموں کو جانتے ہوئے کیس کو مس ہینڈل کرنے سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ معاشرے کے کمزور طبقات پر خصوصی کمیٹی کے کنوینر سینیٹر نثار محمد نے معاشرے کے کمزور طبقات پر خصوصی کمیٹی کی آٹھویں عبوری رپورٹ پیش کی۔

متعلقہ عنوان :