نقیب اللہ محسود کی شہادت پر پورا ملک سراپا احتجاج ہے غم کی گھڑی میں شہید کے خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ،مولانا فضل الرحمن

ظلم کی داستانوں کا یہ کھیل اب ختم ہوناچاہیے ،ایسی داستانیں رقم کرنے سے امن بہتر ہونے کے بجائے بگاڑ اور انتشار پیدا ہو گا، امیر جے یو آئی

پیر 22 جنوری 2018 17:30

ڈیرہ اسماعیل خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) قومی اسمبلی کی کشمیر کمیٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ نقیب اللہ محسود کی شہادت پر پورا ملک سراپا احتجاج ہے ہم غم کی اس گھڑی میں شہید کے خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ،ظلم کی داستانوں کا یہ کھیل اب ختم ہوناچاہیے ایسی داستانیں رقم کرنے سے امن بہتر ہونے کے بجائے بگاڑ اور انتشار پیدا ہو گا۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو ملک مسعود احمد محسود، سید شاہ محسود کی رہائش گاہ پر محسود قومی جرگہ کے موقع پر تعزیت کے دوران کیا ۔اس موقع پر قبائلی عمائدین روزی خان، گل محمد، عطا میر ، علی باز خان، حلقہ ایم این اے مولانا جمال الدین کے نمائندے صلاح الدین محسود ایڈوکیٹ اور سیف اللہ سیفی محسود بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو لازمی ہے کہ قانون کے دائرہ میں رہ کر کام کریں اس سانحہ پر قومی اسمبلی مولانا جمال الدین کی پیش کردہ قرار داد مذمت منظور کی گئی اسمبلی میں فاتحہ خوانی کی گئی ہم نے ہمیشہ ظلم کے خلاف مظلوم کا ساتھ دیا جمعیت کے کارکنان نقیب اللہ محسود پر ہونے والے ظلم پر احتجاج کررہے ہیں اور یہ جماعتی پالیسی ہے کہ مظلوم کا ساتھ دیا جائے اور ایوان کے اندر باہر ہم یہ کردار ادا کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ واقعہ کے نامزد ملزمان کے خلاف اوپن تحقیقات ہونی چاہئے اس معاملہ میں شفاف تحقیقات کی آصف علی زرداری نے بھی یقین دہانی کرائی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیرستان معدنیات کا خزانہ ہے جہاں سے یہاں کے باشندوں کو رائلٹی دینی چاہئے۔ ایم ایم اے دور حکومت سے وفاق کے نمائندے گورنر نے مجھے جنوبی وزیرستان نہیں جانے دیا ،حقائق سب کے سامنے ہیں کہ پورے قبائلی خطہ کے حق میں ہمیشہ جمعیت علمائے اسلام نے ہی آواز بلند کی ہے ۔قبل ازیں مولانا فضل الرحمان اپنی رہائش گاہ پر نیشنل بینک کے افسران و دیگر ملا زمین پر مشتمل ایک وفد سے بھی ملاقات کی وفد نے نیشنل بینک کے ژو نل آفس کو ڈی آئی خان سے بنو ں بلا وجہ منتقل کر نے کے با رے میں بتا یا اور یہ بھی بتا یا کہ بنوں منتقل ہو نے سے ڈی آئی خا ن کے ارد گر د کے اضلا ع کی عوا م انتہائی مشکلات سے دو چار ہو جائیگی مولانا فضل الرحمان نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ میںنینشل بینک کے ژو نل آفس کو ڈی آئی خان میں ہی رکھنے کیلئے بھرپور کوشش کرونگا اور نیشنل بینک کے اعلیٰ حکام سے بھی فوری طور پر رابطہ کرونگا تاکہ یہ مسئلہ حل ہو سکے

متعلقہ عنوان :