بجلی کے بلوں میںبے شمار سرچارج ختم کرکے عوام کو سہولت دی جائے ،ْشیخ محمد فاروق

بجلی کی پیداواری لاگت تو کم ہے لیکن اس پر بے شمار سرچارجز کی وجہ سے صارفین کو تین گنا مہنگی کرکے دی جارہی ہے ،ْمیڈیا سے گفتگو

پیر 22 جنوری 2018 17:11

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) بجلی کے بلوں میں بے شمار سرچارج ختم کرکے عوام کو سہولت دی جائے۔ یہ مطالبہ پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن کے زونل چیئرمین شیخ محمد فاروق اللہ والا نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداواری لاگت تو کم ہے لیکن اس پر بے شمار سرچارجز کی وجہ سے صارفین کو تین گنا مہنگی کرکے دی جارہی ہے اپنے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہائیڈل بجلی کی پیداواری لاگت 4روپے ہے لیکن صارفین کو یہ12.50روپے میں فراہم کی جارہی ہے انہوں نے بتایا کہ بجلی کے بل میں بجلی کی قیمت کے علاوہ ایکسائز ڈیوٹی، نیلم جہلم سرچارج، ایف سی سرچارج، ٹی وی فیس، ٹی آر سرچارج اور دیگر کئی قسم کے سرچارجز شامل ہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہائیڈل یعنی پانی سے پیدا شدہ بجلی سب سے سستی ہے لیکن سردیوں میں دریائوں میں پانی کم ہونے کی وجہ سے پن بجلی کی پیداوار کم ہوجاتی ہے اور دیگر ذرائع پیداوار یعنی کوئلہ، ڈیزل اور فرنس آئل سے بجلی پیدا کی جاتی ہے جو بہت مہنگی پڑتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ایک رپورٹ کے مطابق ایٹمی بجلی گھر سے بجلی1.32روپے فی یونٹ جبکہ کوئلے سے 3.75روپے فی یونٹ ہائی سپیڈ ڈیزل سی13روپے فی یونٹ جبکہ فرنس آئل سے 10.75روپے فی یونٹ بجلی تیار ہوتی ہے اور گیس سی6.75روپے فی یونٹ بجلی تیار ہوتی ہے ۔ اس کے علاوہ ہوا سے بجلی 1.53روپے فی یونٹ ، شمسی توانائی سے 2.50روپے فی یونٹ بجلی تیار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھلے علاقوں میں ہوا اور سورج سے بجلی پیدا کرنے والے زیادہ سے زیادہ پلانٹ لگائے جائیں اور ایٹمی بجلی گھروں میں پیداواری صلاحیت بڑھا کر بجلی کی پیداوارزیادہ کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بڑی حد تک بجلی بحران پر قابو پالیا ہے اور لوڈشیڈنگ تقریباً ختم ہوگئی ہے تاہم اب صارفین کے بجلی کے بلوں میں بے شمار سرچارجز ختم کرکے سستی بجلی فراہم کرکے سہولت دی جائے ۔

متعلقہ عنوان :