سندھ حکومت دیہی علاقوں کو آفت زدہ علاقہ قرار دینے کا اعلان کرے ‘ حسین ہارون

پیر 22 جنوری 2018 17:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) سابق مندوب اقوام متحدہ عبداللہ حسین ہارون نے سندھ کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے خیرپور‘ نواب شاہ اور ہالا کے دورے کے موقع پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ان کی شوگر ملوں کی مافیا غریب ہاری اور کاشتکاروں کی زندگی کو اتنانقصان پہنچا رہی ہے کہ شائد رواں سال معاشی حالات کے سبب بہت سے گھروں میں فاقے ہونے لگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں جہاں بھی گیا وہاں کے لوگوں نے شکایت کی کہ اب تو گنے کی قیمت شوگر ملوں میں غریبوں کیلئے 100 روپے فی من پر گر گئی ہے۔جب کہ حکومت سندھ نے گنے کی قیمت فی من 182 روپے کا نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا اور سندھ ہائی کورٹ نے گنے کی قیمت کے تنازعہ کو حل کروانے کیلئے فی من 170 روپے پر سمجھوتہ کرانے کی کوشش کی ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ گنے کی قیمت گرتے گرتے کچھ عرصے کیلئے فی من 130 روپے پر رہی اور اب اس وقت گنے کی قیمت فی من 100 روپے پر پہنچ گئی ہے ۔

میں نے اپنے پچھلے بیانات میں باقاعدگی سے اپیل کی تھی کہ لوگوں کا گنا کھیتوں میں سوکھ رہا ہے جس کی وجہ سے غریب ہاری اور کاشتکار پریشانی اور مصیبت میں مبتلا ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرشنگ کا عمل دیر سے شروع کیا جانا ‘ غریب ہاری اور کاشتکار کو اپنی پیداوار کا سندھ حکومت کی جانب سے طے شدہ معاوضہ نہ ملنا اور گنے کی فروخت کے بعد بروقت رقم کا نہ ملنا اس حوالے سے حالات بے حد سنگین ہیں ۔

سندھ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے اور اپنے ہی غریب ہاری ووٹر کو انہوں نے نقصان پہنچایا ہے اور اس کے نتائج 2018 کے انتخابات میں برآمد ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ غریب ہاری اور کاشتکار کومعاشی تباہی سے بچانے کیلئے تمام تر ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوتی ہے اور اب سندھ حکومت وفاقی حکومت سے رابطہ کر کے سندھ کے دیہی علاقوں کو آفت زدہ علاقہ قرار دینے کا اعلان کرے اور غریب ہاری و کاشتکاروں میں امدادی رقوم تقسیم کی جائیں جس سے آئندہ کیلئے ان کے روزگار کا انتظام ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :