سروسز ہسپتال میں ڈاکٹرز کی قلت50فیصدسیٹیں خالی، ،تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع

پیر 22 جنوری 2018 16:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے لاہور کے بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں سے سروسز ہسپتال میں بھی ڈاکٹرز کی قلت اور 50فیصد سیٹیں عرصہ دراز سے خالی ہونے پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی اپنی تحریک التوائے کار میں انہوںنے کہا کہ ہسپتال میں ٹیچنگ کیڈر کے علاوہ351ڈاکٹرز کی سٹیٹیں منظور کی گئیں ان میں سی179سیٹوں پر ڈاکٹرز ہی موجود نہیں ہیںجبکہ ڈی ایم ایس کی4سیٹیں بھی خالی ہیں، ڈاکٹروں کی اتنی بڑی تعداد آسامیاں خالی ہونے کی وجہ سے اس ٹیچنگ ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ڈیوٹی انجام دینے والے ڈاکٹر بھی اضافی بوجھ تلے کام کرنے پر مجبور ہیں ۔

(جاری ہے)

خدیجہ عمر فاروقی نے کہا کہ سروسز ہسپتال میں گریڈ19میں ایڈیشنل میڈیکل سپریٹینڈنٹ کی5سیٹیں ہیں لیکن یہ بھی خالی پڑی ہیں اسی طرح گریڈ18کی ڈپٹی میڈیکل سپرینٹینڈنٹ کی 3آسامیوں پر کوئی تعیناتی نہ ہوسکی جبکہ میڈیکل سپیشلسٹ اور سرجیکل سپیشلسٹ کی ایک ایک اور ریڈیالوجسٹ کی 3سیٹوںکے علاوہ مختلف کیڈر میں ڈاکٹرز کی آسامیاں خالی ہیں جس کے باعث ہسپتال میں رجوع کرنے والے مریضوں کو اپنے علاج معالجہ کیلئے پریشانی کا سامنا ہے انہوںنے کہا کہ پنجاب اسمبلی ایوان کو بتایا جائے کہ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سروسز ہسپتال سمیت پنجاب کے ہسپتالوں میں خالی ڈاکٹروں کی آسامیاں کب تک پرٴْ کی جائیں گی اور ان کی راہ میں کیا رکاوٹیں حائل ہیں۔