مسلم لیگ (ن) کے شروع کردہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار اور معیار سے دُنیا کے اہم ممالک بھی متاثر ہوئے ،برجیس طاہر

پیر 22 جنوری 2018 16:33

مسلم لیگ (ن) کے شروع کردہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار اور معیار سے دُنیا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2018ء) وفاقی وزیر برائے اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن)کی قیادت اور حکومت کی جانب سے پچھلے ساڑھے چار سال میں شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کی رفتار اور معیار سے دُنیا کے اہم ممالک بھی متاثر ہوئے ہیں انہوںنے کہاکہ آج دُنیا کے اہم ممالک ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل اور ان میں معیار قائم رکھنے کے لیے محمدنوازشریف اور شہبازشریف کے تجربے سے فائد ا اٹھانے کے خواہش مند ہیں۔

انہوںنے کہاکہ تمام ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل سے مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے عوام کے اربوں روپے کی بچت کی ہے اور وہ منصوبے جو ماضی میں دیہایوں میں مکمل ہوتے تھے اُ ن کو چند مہینوں میں مکمل کر کے دکھایا ہے جس سے وقت اور سرمائے کی بھرپور بچت ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ عمران خان جیسے انتشار پسند سیاست دان کے دھرنوں اور احتجاجوں کے باوجود اس وقت بھی آزادکشمیر و گلگت بلتستان اور فاٹا سمیت پورے ملک میں سینکڑوں ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں ان ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل ممکن بنائی جارہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ ساڑھے چار سال کے قلیل عرصے میں تقریباً دس ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار اور ہزاروں کلومیٹرطویل موٹرویز اور ایکسپریس ویز کی تعمیر ایک تاریخی ریکارڈ ہے جو پاکستان کی کسی اور سیاسی قیادت کے بس کی بات نہیں ہے ۔انہوںنے کہاکہ ایک طرف دُنیا محمدنوازشریف اور شہباز شریف کے وژن اور تیز ترین ترقیاتی منصوبوں سے فائدا اٹھانا چاہتے ہیں تو دوسری طرف عمران خان لاہور میں ناکام جلسے کے موقع پر طاہر القادری کو کامیاب دھرنے اورانتشار پھیلانے کے لیے اُن کے تجربے سے فائدا اٹھانے کے مشور ے دیتے نظر آئے۔

انہوںنے کہاکہ نوازشریف اور شہباز شریف نے پاکستان کے عوام کو ترقی وخوشحالی کے منصوبے دیے جبکہ عمران خان نے پاکستان کے عوام کو محض فساد، انتشاراور دھرنوں کی سیاست دی جس میں انہوںنے ان چار سالوں میں وسیع تجربہ حاصل کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہی وجہ ہے کہ عمران خان اور ان کی جماعت صوبہ خیبر پختونخواہ کو ایک بھی قابل ذکرترقیاتی منصوبہ نہیں دے سکے اور اُن کے تحریک انصاف کے دیگر رہنما خیبر پختونخواہ کے عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرنے اور اُن کے لیے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کی بجائے صرف اور صرف مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کو ڈی ریل کرنے کے لیے احتجاج اور دھرنے دیتے نظر آئے۔

چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا کہ تحریک انصاف کی اس غیر سنجیدہ سیاست کی وجہ سے 2018 ء کے انتخابات میں اس کا صوبہ خیبر پختونخواہ سے بھی صفایا یقینی ہے ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کے عوام اُس شخص کو ہرگز اپنا ووٹ نہیں دیں گے جس کو ایک صوبے میں مینڈیٹ ملا اور اُس نے وہاں نااہلی کے ریکارڈ قائم کیے۔انہوںنے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ یہ امر واضح ہوتا جارہا ہے کہ 2018 ء کے انتخابات میں بھی مسلم لیگ (ن) دو تہائی اکثریت سے کامیاب ہو گی اور دھرنے کی سیاست کرنے والوں کو 2023 ء تک انتظار کرنا پڑے گا اور اس کی تصدیق بین الاقوامی مستند میگزین اور سرویز بھی کررہے ہیں۔