Live Updates

چیف جسٹس دوسروں کو بہتر کرنے کی بجائے اپنے ادارے کو ٹھیک کریں ،ْخورشید شاہ

پیر 22 جنوری 2018 16:21

چیف جسٹس دوسروں کو بہتر کرنے کی بجائے اپنے ادارے کو ٹھیک کریں ،ْخورشید ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس دوسروں کو بہتر کرنے کی بجائے اپنے ادارے کو ٹھیک کریں ،ْعدالتیں انصاف کیلئے ہوتی ہیں حکمرانی کیلئے نہیں ،ْ عدالتوں کے پاس 8 لاکھ کیسز زیر التوا ہیں، اس کو بھی گورننس ہی کہا جاتا ہے ،ْعمران خان کی جانب سے استعفوں کے اعلان کے بعد تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کے فوری استعفے آ جانے چاہیے تھے ،ْراؤ انوار قبائلی نوجوان نقیب اللہ کے قتل کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوگا تو اس کے خلاف جوڈیشل انکوائری ہوگی۔

پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ خورشید شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس دوسروں کو بہتر کرنے کی بجائے اپنے ادارے کو ٹھیک کریں، پہلے اپنے ادارے کو ٹھیک کریں پھر دوسروں کو بھی ٹھیک کرنے کی اجازت ہے ،ْعدالتیں انصاف کرنے کیلئے ہوتی ہیں حکمرانی کے لیے نہیں، عدالتوں کے پاس 8 لاکھ کیسز زیر التوا ہیں، اس کو بھی گورننس ہی کہا جاتا ہے ،ْسپریم کورٹ میں ججز کی تعداد کو بڑھا کر 35 کرنا چاہیے ،ْپنجاب ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 60 سے 80 جبکہ سندھ میں 45 ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

سید خورشید شاہ نے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جانب سے استعفوں کے اعلان کے بعد تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کے فوری استعفے آ جانے چاہیے تھے، انہوں نے استعفوں کی بات سسٹم کو غیر مستحکم کرنے کیلئے کی لیکن ہم جمہوری پارٹی ہیں اس لیے سسٹم کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، تحریک انصاف نے پارلیمنٹ سے 11 کروڑ روپے سے زائد تنخواہیں اور مراعات لیں، عمران خان نے بھی 70 سے 80 لاکھ روپے لیے ہیں وہ واپس کریں، استعفوں کے معاملے پر تحریک انصاف کا دہرا معیار ہے۔

شہباز شریف کی نیب کے سامنے عدم پیشی سے متعلق سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ اگر شہباز شریف پیش نہ ہوئے تو نیب کا ادارہ نہیں چل سکے گا، قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے، دہرا معیار نہیں ہونا چاہیے، قانون کی دھجیاں اڑتی رہیں اور ادارے خاموش تماشا دیکھتے رہے تو ادارے ختم ہو جائیں گے۔خورشید شاہ نے راؤ انوار کو پیپلز پارٹی کی سرپرستی حاصل ہونے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری راؤ انوار کی سرپرستی نہیں کر رہے، اگر راؤ انوار قبائلی نوجوان نقیب اللہ کے قتل کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوگا تو اس کے خلاف جوڈیشل انکوائری ہوگی، راؤ انوار کو بھاگنا نہیں بلکہ مقدمے کا سامنا کرنا چاہیے ،ْبے گناہ آدمی شہید ہوا انصاف ملنا چاہیے۔

انہوںنے کہا کہ ریاست کی کمزوری سے افرا تفری پھیلتی ہے ،ْپھر جس کی لاٹھی اسی کی بھینس ہو گی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات