چیئرمین نیب نے 22سال سے زیر تعمیر اسٹیٹ لائف ٹاور کی تعمیر میں بلا جواز تاخیر اور نااہلی کا نوٹس لے لیا ، انکوائری کا حکم

پیر 22 جنوری 2018 15:24

چیئرمین نیب نے  22سال سے زیر تعمیر اسٹیٹ لائف ٹاور کی تعمیر میں بلا جواز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2018ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے اسلام آباد میں 22سال سے زیر تعمیر 22 منزلہ اسٹیٹ لائف ٹاور کی تعمیر میں بلا جواز تاخیر‘ قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان اور اختیارات کے غلط استعمال اور فرائض میں غفلت اور نااہلی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب نے ہدایت کی ہے کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن جو کہ ایک قومی ادارہ ہے اور اس میں پالیسی ہولڈرز اپنی عمر بھر کی جمع پونجی اس مقصد کے تحت جمع کراتے ہیں کہ ان کو نہ صرف زیادہ سے زیادہ منافع ملے گا بلکہ ان کی رقوم کا مصرف بھی صحیح اور قابل عمل منصوبوں پر کیا جائے تاکہ ان کو بروقت مکمل کیا جاسکے مگر اسلام آباد میں زیر تعمیر بائیس سال سے اسٹیٹ لائف ٹاور جس کا ابتدائی تخمینہ 1.3 ارب تھا جس میں نہ صرف مزید اضافہ ہوچکا ہے بلکہ ابھی تک بائیس سال گزرنے کے باوجود صرف 19 منزلیں تعمیر ہوئی ہیں جبکہ تین منزلیں نہ صرف تعمیر ہونا باقی ہیں بقیہ تین منزلوں کی تعمیر میں بھی نہ صرف مزید وقت لگے گا بلکہ بلا جواز فنڈز میں بھی اضافہ ہوگا جو کہ ناقص حکمت عملی اور گڈ گورننس کی بدترین مثال ہے اس لئے اسٹیٹ لائف ٹاور اسلام آباد کی تکمیل بروقت نہ ہونے کے ذمہ داروں کا نہ صرف تعین کیا جائے بلکہ تواتر کے ساتھ چیئرمین اسٹیٹ لائف آف پاکستان کیوں بلا جواز تبدیل ہوتے رہے اس کی وجوہات سے بھی آگاہ کیا جائے تاکہ ذمہ داران کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور ان کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :