انڈونیشیا سے تجارتی معاہدہ سے صنعتی شعبہ ترقی کرے گا ‘ شفیق اے نقی

معاہدہ کے تحت20پاکستانی مصنوعات کی انڈونیشین منڈیوں تک رسائی سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا،دونوں ممالک کی باہمی تجارت میں6سال میں 98فیصد اضافہ ہوا،معاہدہ سے مزیداضافہ ہوگا‘چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن

پیر 22 جنوری 2018 15:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن ڈاکٹر شفیق اے نقی نے پاکستان کے ساتھ انڈونیشیا سے تجارتی معاہدہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے صنعتی شعبہ ترقی کرے گااور دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ کے تحت20پاکستانی مصنوعات کی انڈونیشین منڈیوں تک رسائی سے ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے سینئر وائس چیئرمین میاں شہریار علی ،حافظ ایم عمران حمید وائس چیئرمین کے ساتھ ٹائون شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شفیق اے نقی نے کہا کہ انڈونیشیا ترقی یافتہ معیشت ہے اورپاکستان و انڈونیشیا کے درمیان باہمی تجارت میں6سال میں98فیصد اضافہ ہوا ہے وزارت تجارت کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2011-12کے دوران پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم1.23ارب ڈالر تھا جو گزشتہ مالی سال2016-17کے اختتام تک 2.44 ارب ڈالر تک بڑھ گیا اس طرح 6سال کے دوران پاکستان اور انڈونیشیا کی باہمی تجارت میں1.21ارب ڈالر( 98.37) فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ۔

(جاری ہے)

اب انڈونیشیا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کے تحت 20پاکستانی مصنوعات کو انڈونیشین منڈیوں تک یک طرفہ مراعات کے تحت رسائی حاصل ہوگی جس سے ملکی برآمدات میں خوشگوار اضافہ ہوگا اور جون تک تجارتی حجم میں 2.5ارب ڈالر تک مزید اضافہ ہوگا۔جس سے صنعتی شعبہ ترقی کرے گا اور ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پرگامزن ہوگا۔

متعلقہ عنوان :