نیب نے شریف خاندان کے خلاف لندن فلیٹس ریفرنس میں ضمنی ریفرنس دائر کر دیا

نئے ریفرنس میں 7 نئے گواہان شامل کئے گئے ہیں ،ْ دو گواہوں کا تعلق برطانیہ سے ہے ،ْبیانات بھی قلمبند کئے گئے نواز شریف ،ْبیٹی مریم نواز اور بیٹوں حسن اور حسین کے ٹی وی انٹرویوز کو بھی ریفرنس میں شواہد کا حصہ بنایا گیا

پیر 22 جنوری 2018 14:50

نیب نے شریف خاندان کے خلاف لندن فلیٹس ریفرنس میں ضمنی ریفرنس دائر کر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) نے شریف خاندان کے خلاف لندن فلیٹس ریفرنس میں ضمنی ریفرنس دائر کردیا۔پیر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے شریف خاندان کے خلاف لندن فلیٹس ریفرنس میں ضمنی ریفرنس دائر کیا۔ نئے ریفرنس میں 7 نئے گواہان شامل کئے گئے ہیں جن میں سے دو گواہوں کا تعلق برطانیہ سے ہے اور ان کے بیانات بھی قلمبند کرلیے گئے ہیں ،ْنیب نے احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس میں یہ ضمنی ریفرنس دائر کیا ہے اور تحقیقات کی روشنی میں سامنے آنے والے نئے شواہد کو مقدمے کا حصہ بنایا ہے۔

ایک گواہ کا نام رابرٹ ریڈلے ہے جو فورنزک ماہر ہیں اور برطانیہ میں مقیم ہیں۔ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کے ایک قریبی رشتے دار بھی گواہوں میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

دو گواہوں کا تعلق وزارت اطلاعات سے، ایک گواہ کا تعلق نجی ٹی وی چینل جبکہ دو گواہوں کا تعلق نیب سے ہے۔ نیب کی جانب سے نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور بیٹوں حسن اور حسین کے ٹی وی انٹرویوز کو بھی ریفرنس میں شواہد کا حصہ بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو پاناما لیکس مقدمے میں نواز شریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے نیب کو ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔ نیب نے 8 ستمبر کو نوازشریف اور ان کے بچوں کے خلاف لندن فلیٹس، آف شورکمپنیوں، عزیزیہ اسٹیل اور ہل میٹل کمپنی سے متعلق 3 مقدمات درج کیے۔ ان مقدمات میں نیب آرڈیننس کی سیکشن 9 اے لگائی گئی ہے جو غیرقانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے۔ جرم ثابت ہونے کی صورت میں ملزمان کو 14 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔