پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ نہیں،اگر کسی میں ہمت ہے توپارلیمنٹ توڑ کر دکھائے‘ ایسا نگران وزیراعظم لے کر آئیں گے جس پر کسی کو اختلاف نہیں ہوگا‘انتخابی مہم کی قیادت نوازشریف کریں گے-وزیراعظم شاہدخاقان عباسی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 22 جنوری 2018 14:02

پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ نہیں،اگر کسی میں ہمت ہے توپارلیمنٹ توڑ کر دکھائے‘ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 جنوری۔2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ان کا یا شہباز شریف کا فوٹو لگانے سے ووٹ نہیں ملتا، آئندہ انتخابات میں نواز شریف کا فوٹو لگا کرالیکشن لڑیں گے۔شاہد خاقان عباسی نے پارلیمنٹری رپورٹرز ایسو سی ایشن کے وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ آمروں سے تو کوئی پوچھنے والا نہیں، تاہم سیاستدانوں کو عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو کبھی ہائی جیکر اور کبھی سسلین مافیا کہا جاتا ہے، ہر ادارہ جگہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے ، عوام اسے قبول کرتے ہیں جو فطرت کے مطابق ہو۔وزیر اعظم نے کہا کہ جو ججز لگے ہیں انکا ریکارڈ دیکھیں کیا ہے، دنیا بھر میں پارلیمان عدلیہ کی نگراں ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ججز کا چہرہ عوام کے سامنے آنا چاہیے۔ جج نے زندگی، موت، اربوں روپے اور تاریخی فیصلے کرنے ہوتے ہیں، کمزور شخص کو جج لگائیں گے تو بھگتنا پڑتا ہے۔

انہوں نے امریکا سمیت دنیا بھر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں جج کی تعیناتی کے وقت اس کی پوری زندگی کو کھنگالا جاتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ این آر او چور کرتے ہیں ہم چور نہیں ہیں‘جتنی شفاف یہ حکومت ہے ملکی تاریخ میں کبھی نہیں آئی این آر او کرنے والے بیٹھے ہیں، نون لیگ نے کبھی این آر او نہیں کیا۔شاہد خاقان نے کہا کہ جو لعنتیے ہیں انہیں خود سمجھ آ جائے گی ، پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ نہیں‘حیران ہوں کہ اسمبلی رکن اور پارٹی سربراہ اسمبلی کو گالی دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا میرے خلاف کوئی سازش نہیں ہو رہی‘سیاسی مکالمہ جولائی میں پولنگ اسٹیشنز پر ہوگا، جو مظاہرے کرتے ہیں انکی عقل کو داد دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آئین میں اسمبلی کی تحلیل کے صرف دو طریقے ہیں‘ پہلا طریقہ نواز شریف اور پارٹی اسمبلی تحلیل کا فیصلہ کرے، میں توڑ دوں گا۔ دوسرا طریقہ اپوزیشن میں ہمت ہے تو تحریک عدم اعتماد پیش کرے اس کے علاوہ اسمبلی تحلیل کا تیسرا کوئی طریقہ نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ نہیں،اگر کسی میں ہمت ہے توپارلیمنٹ توڑ کر دکھائے‘سینیٹ کے الیکشن وقت پر ہوں گے- وزیراعظم نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا شوق رکھنے والے شوق پورا کرلیں،اگر لیگی قیادت نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا کہا تو کردیں گے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن کا کام احتجاج کرنا ہے،جب بھی الیکشن قریب آتے ہیں ایسی باتیں ہوتی ہیں،جس نے سیاست کرنی ہے وہ عوام میں جائے ۔

وزیراعظم نے ڈومور کے مطالبے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے کوئی ملٹری خطرہ نہیں ملا،ہم اپنی جنگ لڑ رہے ہیں خود ڈومور کررہے ہیں کسی کی ڈکٹیشن کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں نگران وزیراعظم نے 43 ہزار گیس کے کنکشن بیچے مگر اب ایسا نہیں ہوگا‘ بجٹ موجودہ حکومت بنا کر دے گی تاہم اسے پیش کرنے کا فیصلہ نگران حکومت کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کاسب سے خطرناک وزیراعظم ہوں کہ صاف بات کرتاہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ ختم نبوت پر حکومت بیک فٹ پر نہیں گئی، ایوان نے وہی بل پاس کیا جو کمیٹی نے بھیجا، پرویز مشرف نے جو فیصلہ کیا اسے کوئی پوچھنے والا نہیں وہ دبئی اورلندن کے اپارٹمنٹس میں آرام کی زندگی گزار رہے ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے اگر کمزور جج لگائیں گے تو خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑے گا نون لیگ نے ہمیشہ ججوں کا انتخاب میرٹ پر کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ بچوں سے زیادتی کا قانون موجود ہے، عملدرآمد ہونا ضروری ہے، قانون کی گرفت سے کوئی باہر نہیں جائے گا، پولیس کو شواہد مل گئے ہیں اورجلد کارروائی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :