غیر ملکی فنڈنگ کیس ،ْ(ن) لیگ نے پی ٹی آئی کے الزامات مسترد کردیئے

پیر 22 جنوری 2018 14:16

غیر ملکی فنڈنگ کیس ،ْ(ن) لیگ نے پی ٹی آئی کے الزامات مسترد کردیئے
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کے غیر ملکی فنڈنگ کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ درخواست گزارکے سیاسی مقاصد ہیں لہٰذا درخواست خارج کی جائے۔پیر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں مسلم لیگ (ن) کیخلاف مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے پر تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت ہوئی جس دوران مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کے غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق الزامات پر جواب جمع کرایا۔

(ن) لیگ نے پارٹی اکاؤنٹس کا گزشتہ 10 سال کا ریکارڈ جمع کرایااور جواب میں مؤقف اپنایا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ،ْوہ اس معاملے پر درخواست نہیں دے سکتا ،ْدرخواست گزار نے پرانے قانون کا حوالہ دیا جو ختم ہو چکا ہے۔جواب میں کہا گیا کہ مسلم لیگ (ن) 2002 سے پارٹی تفصیلات جمع کرارہی ہے ،ْ ایک سیاسی جماعت کی طرف سے دائر درخواست من گھڑت اور بے بنیاد ہے ،ْدرخواست گزارکے سیاسی مقاصد ہیں لہٰذا درخواست خارج کی جائے۔

(جاری ہے)

(ن) لیگ کے جواب پر تحریک انصاف کے وکیل نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے جواب میں راجا ظفرالحق کا بیان حلفی لگایا ہے، راجاظفرالحق کو پاور آف اٹارنی دے کر بیان حلفی لگایا جاسکتا ہے۔بعد ازاں الیکشن کمیشن نے درخواست پر سماعت یکم فروری تک ملتوی کرتے ہوئے (ن) لیگ کو راجا ظفرالحق کا پاور آف اٹارنی جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔الیکشن کمیشن میں تحریری جواب جمع کرانے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ریکارڈ افسر نیاز محمد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جواب جمع کرادیا ہے اور جن لوگوں نے ہمیں پیسے دیئے ہیں ان کا حلقہ نمبر کی بھی تفصیلات پیش کردی گئیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حلف نامے بھی ساتھ جمع کرائے ہیں جبکہ تحریک انصاف کے وکیل کی نظر کمزور ہے ،ْوہ انہیں نظر نہیں آئے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی نے غیر قانونی فنڈنگ کے الزامات کی درخواستوں پر اپنا تحریری جواب جمع کرایا تھا۔اپنے جواب میں پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے کوئی غیر ملکی فنڈنگ نہیں لی ،ْپی ٹی آئی نے ہمارے خلاف درخواست میں انٹرنیٹ سے بوگس مواد اکٹھا کیا۔جواب میں الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی تھی کہ پی ٹی آئی کی درخواست بد نیتی پر مبنی ہے اور مطالبہ کیا تھا کہ الیکشن کمیشن اسے مسترد کردے ،ْجواب میں بتایا گیا کہ تھا پیپلز پارٹی کے اکاؤنٹس میں کوئی بے ضابطگیاں موجود نہیں۔

متعلقہ عنوان :