پنجاب یونیورسٹی میں دو طلباء تنظیموں کے درمیان تصادم ،

مشتعل طلبہ نے الیکٹریکل ڈیپارٹمنٹ میں توڑ پھوڑ کر کے آگ لگا دی ہنگاما آرائی کے دوران متعدد طلباء زخمی ، پولیس کی بھاری نفری طلب ، طلباء منتشر ہو گئے،الیکٹریکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں کلاسز منسوخ کسی کی غندہ گردی نہیں چلنے دینگے ، توڑپھوڑ میں ملوث طلبا کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی‘وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر ذکریا ذاکر

پیر 22 جنوری 2018 14:13

پنجاب یونیورسٹی میں دو طلباء تنظیموں کے درمیان تصادم ،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) پنجاب یونیورسٹی میں دو طلباء تنظیموں کے درمیان تصادم کے بعد مشتعل طلبہ نے الیکٹریکل ڈیپارٹمنٹ میں توڑ پھوڑ کر کے آگ لگا دی،ہنگامی آرائی کے دوران متعدد طلباء زخمی ہو گئے ، حالات کشیدہ ہونے پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی جسے دیکھ کر طلباء منتشر ہو گئے جبکہ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ کسی کی غندہ گردی نہیں چلنے دیں گے ، توڑپھوڑ میں ملوث طلبا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

بتایا گیا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی الیکٹریکل انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ میں ایک طلبہ گروپ کی جانب سے پائنیر فیسٹویل کی تیاریاں جاری تھیں کہ دوسرے طلبہ گروپ نے دھاوا بول کر ڈپارٹمنٹ میں توڑ پھوڑ کی اور ایک کمرے کو آگ بھی لگادی۔

(جاری ہے)

طلبہ گروپ کی جانب سے کئی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیئے گئے اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ہاسٹلز انتظامیہ نے بروقت پہنچ کر آگ پر قابو پالیا، اس دوران پولیس کی بھاری نفری بھی طلب کرلی گئی جسے دیکھ کر طلبا تنظیموں کے کارکن منتشر ہوگئے اور الیکٹریکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں کلاسز کو منسوخ کردیا گیا ۔

واقعے میں متعدد طلباء زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لئے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ذکریا ذاکر نے 2 طلبہ گروپوں میں تصادم کا نوٹس لے لیا۔ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق وائس چانسلر ڈاکٹر ذکریا ذاکر صبح 5 بجے موقع پر پہنچے اور انتظامیہ نے حالات کا جائزہ لیا ۔انہوں نے کہا کہ تصادم کے نتیجے میں الیکٹریکل انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کی ریسرچ لیب کو بھی نقصان پہنچا، انتظامیہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنائے گی اور کسی قسم کی غنڈہ گردی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

وائس چانسلر ڈاکٹر ذکریا ذاکر نے یونورسٹی میں ماحول کر پرامن رکھنے کے لئے اساتذہ اور انتظامیہ کو ہدایات جاری کردیں اور واقعے میں ملوث شرپسند طلبا کو فوری طور پر شناخت کرکے کارروائی کا حکم دیدیا ۔طلبہ تنظیم نے ہنگامیہ آرائی کرنے والے گروپ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کیمپس پل پر دھرنا دیکر سڑک کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاری لگ گئیں اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔واضح رہے کہ گذشتہ برس فروری میں بھی پنجاب یونیورسٹی میں 2 طلبہ گروپوں میں تصادم ہوا تھا، جس کے دوران دونوں جانب کے طلبہ نے ایک دوسرے پر پتھراو اور لاٹھی کا آزادانہ استعمال کیا، جس کے نتیجے میں ایک طالب علم زخمی ہوگیا تھا۔