چیئرمین نیب نے اسٹیٹ لائف ٹاور کی تعمیر میں بلاجواز تاخیر، قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے اور فرائض میں غفلت اور نااہلی کا سخت نوٹس لے لیا

پیر 22 جنوری 2018 13:40

چیئرمین نیب نے اسٹیٹ لائف ٹاور کی تعمیر میں بلاجواز تاخیر، قومی خزانے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اسلام آباد میں 22سال سے زیر تعمیر 22منزلہ اسٹیٹ لائف ٹاور کی تعمیر میں بلا جواز تاخیر ، قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان اوراختیارات کے غلط استعمال اور فرائض میں غفلت اور نااہلی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا ہے۔

چیئرمین نیب نے ہدایت کی ہے کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن جو کہ ایک قومی ادارہ ہے اور اس میں پالیسی ہولڈز اپنی عمر بھر کی جمع پونجی اس مقصد کے تحت جمع کراتے ہیں کہ ان کو نہ صرف زیادہ سے زیادہ منافع ملے گا بلکہ ان کی رقوم کا مصرف بھی صحیح اور قابل عمل منصوبوں پر کیا جائے تاکہ ان کو بروقت مکمل کیا جا سکے مگر اسلام آباد میں زیر تعمیر 22سال سے اسٹیٹ لائف ٹاور جس کا ابتدائی تخمینہ 1.3 ارب تھا جس میں نہ صرف مزید اضافہ ہوچکا ہے بلکہ ابھی تک 22سال گزرنے کے باوجود صرف 19منزلیں تعمیر ہوئی ہیں جبکہ 3منزلیں نہ صرف تعمیر ہونا باقی ہیں، بقیہ 3منزلوں کی تعمیر میں بھی نہ صرف مزید وقت لگے گا بلکہ بلا جواز فنڈز میں بھی اضافہ ہوگا جو کہ ناقص حکمت عملی اور گڈ گورننس کی بدترین مثال ہے۔

(جاری ہے)

اس لئے اسٹیٹ لائف ٹاور اسلام آباد کی تکمیل بروقت نہ ہونے کے ذمہ داروں کا نہ صرف تعین کیاجائے بلکہ تواتر کے ساتھ چیئرمین اسٹیٹ لائف آف پاکستان کیوں بلاجواز تبدیل ہوتے رہے اس کی وجوہات سے بھی آگاہ کیا جائے تاکہ ذمہ داران کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور ان کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :