سندھ ہائی کورٹ،رائو انوار کے جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر

رائو انوار نے دوران ملازمت اختیارات سے تجاوز کیا اور اب تک مبینہ طور پر 250سے زائد افراد کو جعلی مقابلوں میں ہلاک کیا، تحقیقات کیلئے اعلی سطح کا بورڈ قائم کیا جائے، درخواست میں موقف

پیر 22 جنوری 2018 12:12

سندھ ہائی کورٹ،رائو انوار کے جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) سابق ایس ایس پی رائوانوار کے گرد گھیرا تنگ کر تے ہوئے ان کے جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے،جس میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی سندھ سمیت دیگر اعلی حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔پیرکومزمل ممتاز ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیاگیاہے کہ رائو انوار اب تک 250 افراد کو قتل کرچکا ہے اور اب تک کسی ایک پولیس مقابلے کی آزادانہ تحقیقات نہیں کرائی گئیں۔

رائو انوار نے دوران ملازمت اختیارات سے تجاوز کیا، وہ طویل عرصے سے ملیر میں ہی تعینات رہے اور جعلی پولیس مقابلوں کے باوجودان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔جعلی مقابلوں کی تحقیقات کیلئے اعلی سطح کابورڈتشکیل دیا جائے۔

(جاری ہے)

درخواست کے مطابق رائو انوار کے اثاثوں کی بھی تحقیقات کرائی جائیںاور یہ بھی تحقیقات کرائی جائے کہ انہوں نے دبئی میں جائیدادیں کیسے بنائیں۔

درخواست میں 1992سے 2018تک معصوم شہریوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کیے جانے کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔رائو انوار نے نہ صرف شہریوں کو قتل کیا بلکہ ان کے اہل خانہ سے رقم بھی بٹوری، مختلف مواقعوں پر شہریوں کی جانب سے رائو انوار کے خلاف شکایات بھی کی گئیں مگر اعلی پولیس افسران نے تحقیقات نہیں کرائیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ رائو انوار کو متعدد بار معطل کیاگیاتاہم پھر بحال کردیا گیا، تحقیقات کرائی جائیں کہ رائو انوار کو شہریوں کو قتل کرنے کے احکامات کون دیتا رہا ہے۔