چین اوردیگر ممالک کیساتھ مشترکہ فلم سازی ہونی چاہیے، ژالے سرحدی

اپنا پیغام اورپاکستان کا سافٹ امیج پوری دنیا تک پہنچانے کیلیے فلم بہترین ذریعہ ہے‘انٹرویو

پیر 22 جنوری 2018 11:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) اداکارہ وماڈل ژالے سرحدی نے کہا کہ اپنا پیغام اورپاکستان کا سافٹ امیج پوری دنیا تک پہنچانے کیلیے فلم بہترین ذریعہ ہے۔ اپنے ایک انٹرویو میں ژالے سرحدی نے کہا کہ پاکستان میں اچھی فلمیں بن رہی ہیں، نوجوان فلم میکربڑی محنت کے ساتھ کام کررہے ہیں لیکن اس نئے سفرمیں اب حکومت کی سپورٹ ضروری ہے۔

دنیابھرمیں جہاں بھی فلمیں بنائی جاتی ہیں، وہاں پرحکومت فلم میکرز کوسہولیات فراہم کرتی ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں اس پرکچھ خاص توجہ نہیں دی جاتی۔ایک سوال کے جواب میں ژالے سرحدی نے کہا کہ کوپروڈکشن وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن اس سلسلہ میں صرف چین کیساتھ ہی نہیں بلکہ دوسرے ممالک کے ساتھ بھی فلم سازی ہونی چاہیے کیونکہ اپنا پیغام اورپاکستان کا سافٹ امیج پوری دنیا تک پہنچانے کیلیے فلم بہترین میڈیم ہے۔

(جاری ہے)

ژالے سرحدی نے کہا ہے کہ فلم بنانا آسان کام نہیں کیونکہ پروڈیوسرکو بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حکومت تعاون کے ساتھ ساتھ ٹکٹ کی شرح کم کرے، اگر انڈسٹری کو آگے بڑھانا ہے توفلم میکرکی مددکی جائے، پاکستان میں بہت ٹیلنٹ ہے، چین کے ساتھ مشترکہ فلم سازی کے لیے حکومت کو اقدامات کرنے کی ضرروت ہے، شائقین ہمیشہ اچھی فلموں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔اداکارہ نے مزید کہا کہ میں فلم کے شعبے کی اہمیت سے خوب واقف ہوں، مگرجہاں تک بات فلم کی کہانی کی ہے تواب صرف نئی اورمنفردکہانی والی فلمیں ہی سینما گھروں کی رونقیں بحال کرسکیں گی۔

متعلقہ عنوان :