راﺅ انور کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں رٹ دائر‘اعلی پولیس افسرنے اختیارات سے تجاوزکیا‘جعلی مقابلوں میں کئی شہریوں کی جانیں لیں-درخواست گزار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 22 جنوری 2018 11:44

راﺅ انور کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں رٹ دائر‘اعلی پولیس افسرنے اختیارات ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 جنوری۔2018ء)سابق ایس ایس پی راﺅ انوار کے گرد گھیرا تنگ کر تے ہوئے ان کے جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی،جس میں ہوم سیکرٹری، آئی جی سندھ سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار مزمل ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ پولیس افسر راﺅ انوار اب تک 250 افراد کو قتل کرچکا ہے اور اب تک کسی ایک پولیس مقابلے کی آزادانہ تحقیقات نہیں کرائی گئیں۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ راﺅ انوار نے دوران ملازمت اختیارات سے تجاوز کیا، وہ طویل عرصے سے ملیر میں ہی تعینات رہے اور جعلی پولیس مقابلوں کے باوجودان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔درخواست گزار مزمل ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ جعلی مقابلوں کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کابورڈتشکیل دیا جائے۔

(جاری ہے)

مزمل ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ راﺅ انوار کے اثاثوں کی بھی تحقیقات کرائی جائیںاور یہ بھی تحقیقات کرائی جائے کہ انہوں نے دبئی میں جائیدادیں کیسے بنائیں۔

راﺅ انوار کے خلاف دائر درخواست کے مزید مندرجات میں ان کی جانب سے 1992سے 2018تک معصوم شہریوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کیے جانے کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔مزمل ایڈووکیٹ کے مطابق راﺅ انوار نے نہ صرف شہریوں کو قتل کیا بلکہ ان کے اہل خانہ سے رقم بھی بٹوری، مختلف مواقعوں پر شہریوں کی جانب سے راﺅ انوار کے خلاف شکایات بھی کی گئیں مگر اعلیٰ پولیس افسران نے تحقیقات نہیں کرائیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ راﺅ انوار کو متعدد بار معطل تاہم پھر بحال کیا گیا، تحقیقات کرائی جائیں کہ راﺅ انوار کو شہریوں کو قتل کرنے کے احکامات کون دیتا رہا ہے۔