مشترکہ حریت قیادت کی اپیل پرشہداء گائو کدل کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے سرینگر میں ریلی نکالی گئی

پیر 22 جنوری 2018 11:30

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت کے پروگرام کے مطابق شہدائے گائو کدل کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے بسنت باغ سرینگر میں ایک پروقار تقریب منعقدکی گئی اور احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پروگرام میں حریت رہنمائوں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں اُن بے مثال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جو کشمیری قوم نے اپنی آزادی کیلئے دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی تاریخ میں انگریزوں نے جلیانوالہ باغ کے قتل عام کا ایک واقعہ انجام دیا تھا اور وہ آج تک اس کی مثالیں دیتے پھرتے ہیں جبکہ جموںو کشمیر میں بھارت نے بیسیوں جلیانوالہ باغ دہراکر ظلم و جبر کی نئی داستانیں رقم کی ہیں۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ ہمارے شہداء کی قربانیاں ہمارا اًثاثہ ہیں اور کشمیری ان شہداء کے مقدس لہو کے امین ہونے کی حیثیت سے تحریک آزادی کو جاری رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہیں۔ مقررین نے کہا کہ رکاوٹوں، پابندیوں،گرفتاریوں ، نظر بندیوں اور دوسرے استبدادی حربوں سے کشمیری عوام کی تحریک آزادی کو کمزور یا ختم نہیں کیا جاسکتا۔ احتجاجی ریلی میں مزاحمتی رہنمائوں مختار احمدصوفی، شیخ عبدالرشید، ظہور احمد بٹ، رمیز راجہ، امتیاز احمد شاہ، شبیر احمد ڈار، امتیاز احمد ریشی اور دیگر نے شرکت کی۔

بھارتی پولیس نے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کی غرض سے کئی روز پہلے ہی گرفتاریوں اور چھاپوں کا سلسلہ دراز کیا تھا۔ قابض انتظامیہ نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین،حریت رہنمائوںغلام احمد گلزار، بشیر احمد کشمیری، بلال احمدصدیقی، ہلال احمد وار، محمد اشرف لایا، غلام محمد ڈار اورعمر عادل ڈارسمیت کئی رہنمائوں کو گرفتارکیا تھا جبکہ سیدعلی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد اشرف صحرائی مسلسل گھروں میں نظر بند ہیں۔ احتجاجی مظاہروں کوروکنے کے لیے سرینگر کے مختلف علاقوں کو خار دار تاریں بچھاکر اور دوسری رکاوٹیں کھڑی کرکے بندکردیاتھا جبکہ شہرخاص کو کرفیو لگاکر سیل کردیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :