ترکی کی زمینی افواج شمالی شام میں داخل ہوگئیں‘ترک فضائیہ کی بمباری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 22 جنوری 2018 10:47

ترکی کی زمینی افواج شمالی شام میں داخل ہوگئیں‘ترک فضائیہ کی بمباری
عفرین(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 جنوری۔2018ء) ترکی کی زمینی افواج شمالی شام میں داخل ہوگئی ہیں ‘ ترک صدر رجب طیب اردوغان کی جانب سے کرد جنگجوو¿ں کو جلدکچلنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔کرد ملیشیا وائی پی جی نے عفرین شہر میں ترک افواج کو پیچھے دھکیلنے کا دعوی کیا ہے اور کہا ہے کہ ترکی کے سرحدی علاقوں پر گولہ باری جاری ہے۔

ترکی وائی پی جی کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتا ہے جبکہ شام میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ میں اس تنظیم کو امریکی اتحاد کی حمایت حاصل ہے۔ امریکہ نے مطالبہ کیا ہے کہ عام شہریوں کی ہلاکتوں سے بچاﺅ کے لیے تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ ترکی کی زمینی افواج شام کے شمالی حصے میں داخل ہو گئی ہیں جس کا مقصد سرحدی علاقے سے کرد جنگجووں کا انخلا ہے۔

(جاری ہے)

ترکی سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بن علی یلدرم نے کہا کہ اس کارروائی کا مقصد شام کے اندر 30 کلو میٹر گہرا محفوظ زون قائم کرنا ہے۔ترکی شام کے علاقے عفرین سے کرد جنگجوﺅں کا انخلا چاہتا ہے جو کہ 2012 سے کردوں کے کنٹرول میں ہے۔تاہم کرد جنگجو تنظیم وائی پی جی ملیشیا کا کہنا ہے کہ انہوں نے عفرین میں ترک فوج کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔

ترک ترجمان کے مطابق اس کی افواج نے پہلے ہی شام کے علاقے میں پانچ کلومیٹر پیش قدمی کی ہے تاہم 30 کلومیٹر محفوظ زون کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں‘آپریشن میں شریک ترک ایئرفورس کی جانب سے علاقے میں بمباری بھی کی گئی۔ وائی پی جی کے ترجمان نوری محمدی کا کہنا ہے کہ ان کے گروپ نے ترکی کی افواج کو پیچھے دھکیل دیا ہے اور انھیں واپس جانے پر مجبور کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :