سینٹ انتخابات:پیپلزپارٹی اپنی اکثریت کھودے گی ‘مسلم لیگ نون کے27میں سے 9اراکین ریٹائرڈہوجائیں گے‘پاکستان مسلم لیگ (ق) مکمل طور پر نمائندگی کھودے گی
میاں محمد ندیم پیر 22 جنوری 2018 10:47
(جاری ہے)
واضح رہے کہ سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کو اکثریت حاصل ہے اس لیے رضا ربانی اور تاج حیدر دوبارہ سینیٹ کی نشستوں پر منتخب ہو سکتے ہیں تاہم پنجاب اور خیبرپختونخوا میں دیگر سیاسی پارٹیوں سے جوڑ توڑ کے بغیر اعتزاز حسین اور فرحت اللہ بابر کے لیے ایوان بالا میں جگہ کی کوئی گنجائش نہیں رہے گی۔
اس ضمن میں حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 27 میں سے 9 سینیٹ ارکان رواں برس ریٹائرر ہوں گے جن میں خود ساختہ جلاوطنی کاٹنے والے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی شامل ہیں۔بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) اور پاکستان مسلم لیگ (ف) سینیٹ میں نمائندگی کا حق کھوبیٹھیں گی، بلوچستان عوامی پارٹی کے چیف اسرار اللہ زہری اور مسلم لیگ (ف) کے سینیٹر مظفر حسین شاہ اپنی 6 برس کی مدت پوری کر چکے ہیں۔اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ بلوچستان اور سندھ اسمبلی میں دونوں پارٹیوں کی پوزیشن کی بنیاد پر سینیٹ انتخابات میں ترجمانی کے امکانات کو رد نہیں کیا جا سکتا۔مسلم لیگ (ق) کے چار سینیٹرز پارلیمانی لیڈر سعید الحسن (بلوچستان)، پارٹی لیڈر مشاہد حسین سید (اسلام آباد)، کامل علی آغاہ (پنجاب) اور روبینہ عرفان (بلوچستان) مارچ میں ریٹائرر ہوجائیں گے۔تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر مشاہد حسین سید کو مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ سے دوبارہ اسلام آباد میں ٹیکنوکریٹ کی سیٹ مل سکتی ہے اور اس ضمن میں مسلم لیگ (ن) کے راہنماﺅں سے مذاکرات آخری مراحل میں ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے 6 میں سے 5 سینیٹرز رواں برس ریٹائر ہو رہے ہیں جس سے پارٹی کو ایوان بالا میں غیر معمولی نقصان پہنچے گا، ریٹائر ہونے والوں میں الیاس احمد بلور، شاہی سید، باز محمد خان، داو¿د اچکزئی اور زاہدہ خان شامل ہیں۔خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی نشست پر اے این پی کی تنہا خاتون سینیٹر ستارہ ایاز 2021 میں ریٹائر ہوں گی۔ایوان بالا سے ریٹائر ہونے والے کل 52 ارکان میں سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے 8 میں سے 4 سینیٹرز بھی مارچ میں ریٹائر ہو رہے ہیں، ان میں طاہر حسین، نصرین جلیل، ڈاکٹر نسیم اور مولانا تنویر الحق شامل ہیں۔جمیعت علما اسلام (ف) کے پانچ میں سے 3 سینیٹرز حافظ حمد اللہ، مفتی عبدالصد ستار اور طلحہ ریٹائر ہوں جائیں گے۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے ایم اے پی) اور نیشنل پارٹی (این پی)، بی این پی مینگل اور جماعت اسلامی (جے آئی) سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز ریٹائر نہیں ہوں گے۔اس کے علاوہ آزاد امیدواروں میں 10 میں سے پانچ سینیٹرز بھی ریٹائر ہوجائیں گے۔واضح رہے کہ ایوانِ بالا 104 سینیٹرز پر مشتمل ہوتا ہے جس میں چاروں صوبوں سے 92، وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) سے 8، اسلام آباد سے 4 نشستیں ہوتی ہیں۔صوبے کی سطح پر کل 23 نشستیوں میں سے 14 جنرل، 4 خواتین جبکہ ایک اقلیت اور 4 ٹیکنوکریٹ کے لیے ہوتی ہیں۔ایوان بالا میں سینیٹرز کی نشست 6 سال کی مدت پر محیط ہوتی ہے اور تقریباً ہر تیسرے سال 50 فیصد سینیٹرز ریٹائر ہوتے ہیں اور پھر خالی نشستوں پر نئے سینیٹرز کے لیے انتخابات کرائے جاتے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
-
آئندہ مالی سال میں پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کیلئے 23 ارب ڈالرز کا تخمینہ لگا لیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.