مسئلہ کشمیر کا حل اور افغانستان میں امن جنوبی ایشیا کے استحکام اور ہم آہنگی سے منسلک ہے

پاکستان- فرانس پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے کنوینر سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم کی فرانسیسی اراکین پارلیمنٹ سے ملاقاتوں میں گفتگو

پیر 22 جنوری 2018 00:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء) پاکستان- فرانس پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے کنوینر سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اور افغانستان میں امن جنوبی ایشیا کے استحکام اور ہم آہنگی سے منسلک ہے۔ پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرس کے حالیہ 3 روزہ دورہ کے دوران فرانسیسی اراکین پارلیمنٹ سے ملاقاتوں میں گفتگو کے دوران کیا جہاں انہوں نے فرانس کی کمیٹی برائے امور خارجہ و دفاع کے صدر کرسچین کمبوں، فرانس کی قومی اسمبلی میں پاکستان-فرانس فرینڈ شپ گروپ کے صدر جین برنارڈ سمپاستوس اور پاکستان- فرانس بزنس کونسل کے صدر تھائبری پملین، فرانس کے وزیر مملکت برائے یورپ اور امور خارجہ جین باپٹپٹری، فرانسیسی سینیٹ میں پاکستان-فرانس پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے صدر پاسکل الیزرڈ اور وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کے سینئر حکام کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔

(جاری ہے)

صحت، تعلیم، تعمیرات، زرعی تحقیق، توانائی اور صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری، پائیدار ترقیاتی اہداف اور افغان پناہ گزینوں کی واپسی سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے فرانس اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

انہوں نے اپنے فرانسیسی ہم منصبوں کو دہشتگردی کی لعنت کے خاتمہ میں پاکستان کی کوششوں پر بریفنگ دی اور کہا کہ پاکستانی قوم نے بے پناہ قربانیاں دے کر دہشتگرد اور انتہاپسند قوتوں کو شکست سے دوچار کیا ہے اور آج پاکستان متاثر کن اقتصادی ترقی کی شرح، انفراسٹرکچرکی ترقی اور سماجی شعبہ کی بہتری کے ساتھ امن اور ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوا ہے۔

اپنے قیام کے دوران انہوں نے فرانسیسی سینیٹ کے اجلاس کی کارروائیوں کا بھی معائنہ کیا جہاں ان کا اور ان کے ساتھیوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ فرانس کی سینیٹ کے چیئرپرسن پاکستانی سینیٹر اور وفد کے اراکین کو سلام پیش کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے اراکین پارلیمنٹ اپنے قانونی ایجنڈا کی تکمیل کے ساتھ ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور تعاون کے مزید مواقع کی تلاش میں کردار ادا کرسکتے ہیں۔

وفد نے ایم ای ڈی ای ایف کا بھی دورہ کیا اور پفلملین نے ان کا استقبال کیا اور سینیٹرز کو پاکستان اور فرانس کے مابین موجودہ کاروباری تعلقات پر بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں متاثر کن اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری کے قیمتی مواقع سے استفادہ کرنے کیلئے فرانسیسی کمپنیاں خصوصی دلچسپی لے رہی ہیں۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ وفد میں فاٹا سے سینیٹر محمد صالح شاہ، بلوچستان سے سینیٹر محمد عثمان کاکڑ اور خیبر پختونخوا سے سینیٹر باز محمد خان بھی شامل ہیں۔

بعدازاں لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم برطانیہ چلے گئے جہاں انہوں نے برطانوی اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف برطانوی دارالعوام میں آواز اٹھائیں۔