قاتل اور کرپٹ سیاسی مافیا اداروں کے مقابل کھڑا ہے،صبر و تحمل کی پالیسی بطور ریاست پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کر رہی ہے، طاہر القادری

بیانات سے نہیں ملک اور معاشرے انصاف کی سر بلندی اور عملی اقدامات سے طاقتور ہو تے ہیں۔بے گناہوں کو قتل اور جھوٹ بولنے پر نا اہل ہونیوالے آئندہ الیکشن سپریم کورٹ کے فیصلوں کے خلاف لڑنے کا منشور دے رہے ہیں پارلیمنٹ،آئین،قانون کی اس سے زیادہ بے توقیری اور کیا ہو سکتی ہے ،شہباز شریف کومالی بے ضابطگی کیس کی بجائے 14لوگوں کو قتل کرنے جرم میں طلب کیا جانا چاہیے،انسانی خون کی حرمت مالی بے ضابطگیوں سے زیادہ اہم ہے،عوامی تحریک کے سنیئر رہنمائوں کے وفد سے ملاقات

اتوار 21 جنوری 2018 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ قاتل اور کرپٹ سیاسی مافیا اداروں کے مقابل کھڑا ہے،صبر و تحمل کی پالیسی بطور ریاست پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کر رہی ہے، بیانات سے نہیں ملک اور معاشرے انصاف کی سر بلندی اور عملی اقدامات سے طاقتور ہو تے ہیں۔بے گناہوں کو قتل کرنیوالے اور جھوٹ بولنے پر نا اہل ہونے والے آئندہ الیکشن سپریم کورٹ کے فیصلوں کے خلاف لڑنے کا منشور دے رہے ہیں۔

پارلیمنٹ،آئین،قانون کی اس سے زیادہ بے توقیری اور کیا ہو سکتی ہے ۔شہباز شریف کومالی بے ضابطگی کیس کی بجائے 14لوگوں کو قتل کرنے جرم میں طلب کیا جانا چاہیے،انسانی خون کی حرمت مالی بے ضابطگیوں سے زیادہ اہم ہے۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کے سنیئر رہنمائوں کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ اے پی سی میں شریک جملہ جماعتیں سانحہ ماڈل ٹائون کے انصاف پر متحد اور متفق ہیں،سیاسی امور پر ایک دوسرے سے اختلاف رائے کا سب کو حق حاصل ہے۔

ہر جماعت مختلف ایشوز پراپنے پارٹی آئین،منشور اور پالیسیز کے مطابق اپنا موقف دیتی ہے ۔تاہم ماڈل ٹائون ایک ایسا انسانی المیہ ہے جس پر سب متفق ہیں کہ شہباز شریف اور حواری سانحہ ماڈل ٹائون کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا اس پر پختہ یقین ہے کہ جب تک اشرافیہ کی حکومت ہے شہدائے ماڈل ٹائون کو انصاف نہیںملے گا،جنہوں نے سانحہ کی ایف آئی آر درج نہیں ہونے دی تھی وہ انصاف کیسے ہونے دینگے اسی لئے قاتلوں کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون ریلوے کے حادثے کی طرح کا واقعہ نہیں ہے کہ ڈرائیور کی غلطی پروزیر ریلوے سے استعفیٰ مانگا جا رہا ہے ۔ نواز شریف اورشہباز شریف سانحہ کی منصوبہ بندی میں براہ راست شامل ہیں اور اسکی تصدیق جسٹس باقر نجفی کمشن کی تحقیقاتی رپورٹ سے بھی ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے استغاثہ کو منظور ہوئے دو سال ہو نے کو آئے تا حال فرد جرم عائد نہیں ہوسکی کیونکہ جب تک تمام ملزمان عدالت میں موجود نہ ہوں فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی اور شہباز حکومت ہر تاریخ پر اپنے ایک دو افسروں کو ٹریننگ کے نام پر بیرون ملک بھجوا دیتی ہے اور اس طرح تاریخ پر تاریخ پڑ رہی ہے ، جب تک قاتل اعلیٰ پاور میں ہیں شہدائے ماڈل ٹائون کو انصاف ملنے کی امید نہیں۔

انہوں نے کہا کہ قاتلوں کا اقتدار دنوں کا مہمان ہے ،ان کا جانا اور انصاف کا ہونا دونوں حقیقتیں ہیں جو ظاہر ہو کر رہیں گی۔