بااختیار خواتین،روشن پاکستان،پنجاب حکومت ویمن آن ویل کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہو گیا

قرعہ اندازی کے ذریعے 3000 موٹر سا ئیکلیں آسان اقساط میں بلاسود تقسیم کی جائیں گی اٹھارہ سال سے 40سال کی خواتین سکیم کے لیے اہل، درخواست پنجاب بنک کے ذریعے دی جا سکے گی درخواستیں 22جنوری سے 25فروری تک وصول کی جائیں گی، انتخاب شفاف قرعہ اندازی سے ہو گا منصوبے کا مقصدخواتین کوبا اختیار بنا کر ہر شعبہ میں ان کے تعمیری کردار کو اجاگر کرنا ہے۔ سلمان صوفی

اتوار 21 جنوری 2018 22:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جنوری2018ء) خواتین کو بااختیار اور خود مختار بنانے کے لیے حکومت پنجاب کے ویمن آن ویل پراجیکٹ کے دوسرے مرحلے کا آغاز آ ج سے کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلی پنجاب اسٹریٹجک ریفارم یونٹ کی طرف سے ، ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ اور بنک آف پنجاب کے تعاون سے شروع کی گئی اس سکیم کے تحت شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے 3000 موٹر سا ئیکلیں آسان اقساط میں بلاسود تقسیم کی جائیں گی۔

موٹر سائیکل تقسیم کرنے کے علاوہ خواتین کوموٹر سا ئیکل چلانے کی مفت تربیت کی سہولت بھی فرام کی جائے گی۔اس سکیم کے پہلے مرحلے میں 3000خواتین کو پنجاب کے مختلف شہروں لاہور ، ملتان ، فیصل آباد، راولپندی اور سرگودھا میں تربیت دینے کا عمل مکمل بھی کیا جا چکا ہے۔

(جاری ہے)

قرعہ اندازی کیلئے درخواستیں 22 جنوری سے 25 فروری تک جمع کی جائیں گی۔درخواستیں بنک آف پنجاب کی شاخوں میں جمع کروائی جا سکیں گی۔

قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب ہونے والوں خوش نصیبوں موٹر سائکل تقسیم کرنے کے بعد "ویمن آن ویل ریلی" کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔اس حوالے سے و زیراعلی پنجاب اسٹریٹجک ریفارم یونٹ کے ڈائریکٹر جنرل سلیمان صوفی کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں خواتین بااختیار بنا کر مردوں کے شانابہ شانہ ہر شعبے میں ان کا نمایاں تعمیری کردار یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کے ویژن کے عین مطابق خواتین کومحفوظ ماحول مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ مکمل خود مختاری دینے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ سلمان صوفی کا مزید کہنا تھا کہ عمومی طور پر تمام خواتین اور ملازم پیشہ خواتین کو بالخصوص سفر کرنے میں دشورای پیش آتی تھی۔ ویمن آن ویل پراجیکٹ کا مقصد خواتین کو سفر کرنے میں خود انحصاری کی طرف راغب کرنا ہے تا کہ وہ اپنے امور کسی بھی مدد اور کسی کے انتظار کے بغیر سر انجام دے سکیں۔

اس پراجیکٹ کا مقصد نہاں خواتین کو بااختیار کرنا ے وہاں عالمی دنیا کو یہ پیغام دینا بھی ہے کہ پاکستان میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ ہیں اور ملکی ترقی میں مردوں کے ہم پلہ اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ سلمان صوفی نے مزید بتایا کہ ویمن آن ویل پراجیکٹ 2015میں شروع کیا گیا تھا۔ اس پراجیکٹ کو مکمل ریسرچ اور زمینی حقائق کے پیش نظر دور رس نتائج کو مدنظر رکھ کر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :