ثناءاللہ عباسی کی درخواست پرخیبرپختونخواہ نےنقیب اللہ کی فیملی کوسیکیورٹی فراہم کردی

نقیب کی فیملی کوسندھ کے بارڈرسے خصوصی حفاظت میں کراچی لایاجائےگا،سندھ میں بھی سیکیورٹی کے انتظامات کردیے۔سربراہ تحقیقاتی کمیٹی ثناءاللہ عباسی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 21 جنوری 2018 20:39

ثناءاللہ عباسی کی درخواست پرخیبرپختونخواہ نےنقیب اللہ کی فیملی کوسیکیورٹی ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جنوری 2018ء) :نقیب اللہ محسود قتل کیس کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ثناءاللہ عباسی نےآئی جی خیبرپختونخوا سےٹیلیفونک رابطہ کیا ہے،جس میں ثناءاللہ عباسی نے آئی جی خیبرپختونخوا سے نقیب اللہ فیملی کوسکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ثناءاللہ عباسی کی درخواست پرکے پی پولیس نے نقیب اللہ کی فیملی کوسیکیورٹی فراہم کردی ہے۔

نقیب اللہ محسود کی فیملی کیلئے سندھ میں بھی سیکیورٹی کے انتظامات کردیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نقیب کی فیملی کوسندھ کے بارڈرسے خصوصی حفاظت میں کراچی لایاجائےگا۔ ثناءاللہ عباسی نے مزید بتایا کہ نقیب قتل کیس کا سابق ایس ایس پی ملیرراؤ انوار، ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن اور پولیس پارٹی کیخلاف مقدمہ درج ہوگا۔

(جاری ہے)

تاہم مقدمے میں مقتول نقیب اللہ کی فیملی کا کوئی فرد مدعی بنے گا۔

مزید برآں تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ راؤ انوار اوران کی پولیس پارٹی تعاون نہیں کررہی۔راؤ انوار نے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے زبانی بیان دیا تحریری بیان ابھی داخل نہیں کیا۔پولیس پارٹی کے ارکان بھی بیان دینے کیلیےتحقیقاتی ٹیم کے پاس نہیں آرہے۔ 15 کے قریب پولیس افسران واہلکار غائب،موبائل فون بند ہیں۔دوسری جانب تحقیقاتی کمیٹی کے رکن ڈی آئی جی سلطان خواجہ نے بتایا کہ راؤانوارپہلے روزتحقیقاتی کمیٹی کے سامنے15منٹ کیلئے پیش ہوئے۔ نقیب اللہ کی مبینہ مقابلےمیں ہلاکت کی تحقیقاتی کمیٹی آئی جی کےحکم پربنائی گئی۔ کمیٹی نے راؤ انوارکو آج رات 11 بجےطلب کرلیا۔ کمیٹی کا خصوصی اجلاس راؤ انوارکے بیان کیلئے طلب کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :