ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے خطبات جمعہ کمیشن کا دہشت گردی کے خلاف جید علماء کرام کے فتویٰ کی مکمل تائید اور حمایت کا اعلان

ملک میں فرقہ ورانہ ہم اہنگی اور اتحاد امت کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور ملک میں بڑ ھتی ہوئی کرپشن اور میڈیا پر فحاشی کی روک تھام کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ امریکی صدر کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دا رلحکومت قرار دینے کی شدید مخالفت کر تے ہیں ، اسلامی ممالک اس فیصلے کے خلاف مزاحمت کر یں، کونسل کے اجلاس کے اختتام پر عشائیہ

اتوار 21 جنوری 2018 20:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2018ء) ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے خطبات جمعہ کمیشن نے دہشت گردی کے خلاف جید علماء کرام کی جانب سے جاری ہونے والے فتویٰ کی مکمل تائید اور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ملک میں فرقہ ورانہ ہم اہنگی اور اتحاد امت کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ،کمیشن نے ملک میں بڑ ھتی ہوئی کرپشن اور میڈیا پر فحاشی کی روک تھام کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ امریکی صدر کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دا رلحکومت قرار دینے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسلامی ممالک سے اس فیصلے کے خلاف مزاحمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

کونسل کا اجلاس اتوار کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوا اجلاس کے اختتام پر متفقہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہاگیا کہ اسلام آباد کے تمام مکاتب فکر کے خطبائے جمعہ کی ایک کثیر تعداد میں شرکت اس بات کا بین ثبوت ہے کہ وطن عزیز پاکستان کے علمائے کرام اور دینی قیادت اپنی دینی اور ملی ذمہ داریوںسے آگاہ ہے اور وطن کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے ، بین المسالک ہم آہنگی اور اتحاد امت کے عظیم مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے جدوجہد پر آمادہ ہے ۔

(جاری ہے)

علمائے اسلام آباد کا آج کا یہ کنونشن متفقہ طور پر اعلان کرتا ہے کہ علمائے اسلام وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔کنونشن میں شریک علماء قرآن و سنت کی روشنی میں اتحاد امت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ایک دینی و مذہبی ضرورت سمجھتے ہیں اور اس کے حصول کے لیے کسی بھی کوشش و کاوش کو ایک الہی فریضہ گردانتے ہیں۔

اتحاد امت ہی امت کے بہت سے مسائل کے حل کی بنیادی کلید ہے جس کا حصول پاکستان کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر ازحد ضروری ہے۔ہمیں اختلافات کے بجائے مشترکات پر نظر رکھنی چاہیے اور قدر مشترک و درد مشترک کی بنیاد پر آپس میں متحد رہنا چاہیے اس سلسلے میں ’’پیغام پاکستان ‘‘ کے عنوان سے جید علماء کی تائید سے جو فتوی جاری کیا گیا ہے ہم اس کی تائید کرتے ہیں یہ کنونشن ملی یکجہتی کونسل پاکستان جوپاکستان میں بین المسالک ہم آہنگی کے قیام اور اتحاد و وحدت کے حصول کے لیے سرگرم عمل دینی و مذہبی جماعتوں کا ایک غیر انتخابی اتحاد ہے کی اتحاد امت کے عظیم ہدف و مقصد کے لیے کی گئی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس اتحاد کے خطبات جمعہ کمیشن جو کہ خطبہ جمعہ کی اہمیت و افادیت کے پیش نظر تشکیل دیا گیا ہے کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔

یہ کنونشن ملک میں بڑھتی ہوئی کرپشن ، فحاشی اور دیگر معاشرتی مسائل جو کسی بھی معاشرے کے لیے زہر قاتل کی حیثیت رکھتے ہیں پر اپنی تشویش کا اظہار کرتا ہے اور ذمہ دار اداروں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ان مسائل کے سد باب کے لیے فی الفور اقدام کریں ۔ میڈیا پر دکھائی جانے والے نازیبا اور غیر اخلاقی مناظر جو کہ ہماری روایات نیز دین سے متصادم ہیں کو فی الفور روکا جائے اور ذمہ داران کو لگام ڈالی جائے ۔

یہ کنونش امریکی صدر ڈونلنڈ ٹرمپ اور دیگر امریکی راہنمائوں کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی دھمکیوں کی شدید مذمت کرتا ہے اور واضح کرتا ہے کہ پاکستان کے خلاف امریکہ کے کسی بھی غلط اقدام کا پوری ایمانی قوت سے مقابلہ کیا جائے گا ۔علماء کا یہ اجتماع بھارتی حکومت اور فوجی قیادت کی طرف سے پاکستان کے خلاف کی جانے والی ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کرتا ہے اور واضح کرتا ہے کہ کسی بھی ممکنہ بھارتی جارحانہ اقدام کے مقابلے میں پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح اپنی افواج کے پیچھے کھڑی ہو گی ۔

علماء کا یہ اجتماع واضح کرتا ہے کہ بیت المقدس اور پورا فلسطین عالم اسلام کا جزو لا ینفک ہے اسے صیہونی جبرو استبداد سے آزاد کروانا عالم اسلام کی ذمہ داری ہے ۔اسی طرح سے کشمیر بھی پاکستان کی شہ رگ ہے اس کے پاکستان سے الحاق کے بغیر تکمیل پاکستان کا خواب شرمندہ تعیبر نہیں ہو سکتا ۔ اس سلسلے میں یہ اجتماع کشمیروں کی جدوجہد آزادی اور اس راستے میں پیش کی جانے والی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

علماء کا یہ اجتماع امریکی صدر کی جانب سے بیت المقدس میں امریکی سفارتخانے کی منتقلی کے اعلان کی مذمت کرتا ہے اور اسلامی حکومتوں خصوصا فلسطین کے اردگرد کی اسلامی ریاستوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ فلسطین اور خاص طور پر بیت المقدس کی صہیونی و سامراجی استبدادی ریاست سے آزاد کروانے کے لیے عملی جدوجہد کا آغاز کریں علماء کا یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ اسلامی قوانین بالخصوص قصاص کے قانون پر اس کی حقیقی روح کے مطابق عمل کیا جائے اور اسے نافذ کیا جائے تاکہ سانحہ قصور اور اس جیسے دیگر سانحات و واقعات کا سدباب ممکن ہو ۔۔۔۔۔اعجاز خان

متعلقہ عنوان :