اسلام آباد،سی ڈی اے اورمیٹروپولیٹن کارپوریشن کی ناقص حکمت عملی اورعدم توجہی کے باعث وفاقی دارالحکومت میں پانی کا بدترین بحران

4روز سے مختلف سیکٹروں میں سرکاری پانی کی سپلائی مکمل طورپر معطل ہونے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا

اتوار 21 جنوری 2018 20:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2018ء) وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے ) اورمیٹروپولیٹن کارپوریشن(ایم سی آئی )انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی اورعدم توجہی کے باعث وفاقی دارالحکومت میں پانی کا بدترین بحران پیدا ہوگیا،4روز سے مختلف سیکٹروں میں سرکاری پانی کی سپلائی مکمل طورپر معطل ہونے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہا ہے ، سملی اورخان پور ڈیم میں پانی ’’ڈیڈ لیول ‘‘پر پہنچ گیا ،اگر فوری طورپر صورتحال پر قابو نہ پایاگیا تو آئندہ چند روز میں دونوں ڈیموں سے شہر اقتدار کو پانی کی سپلائی منقطع ہوسکتی ہے ،کارپوریشن نے پانی کے بحران کی وجہ موسمی اثرات اوربارشوں میں کمی کو قراردیتے ہوئے عوام الناس کو پانی کے استعمال میں کمی لانے کی اپیل کی ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ایم سی آئی اورسی ڈی اے اپنی ناقص حکمت عملیوں کی وجہ سے اسلام آباد کے باسیوں کو پینے کے پانی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں جس کے باعث دارالحکومت کی تاریخ میں پہلی بار موسم سرما میں اسلام آباد میں پانی کابدترین بحران پیدا ہو اہے۔ پانی کی قلت کے باعث شہرکے مختلف سیکٹروں میں پانی کی سپلائی گزشتہ کئی دنوں سے مکمل طور پر منقطع کردی گئی ہے جبکہ اکثر سیکٹروں میں 48گھنٹوں کے وقفے کے بعد صرف 30منٹ کیلئے سرکاری پانی فراہم کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق شہر میں پانی کا بحران اچانک نہیں پیدا ہو ا بلکہ سی ڈی اے کی نا اہل انتظامیہ نے گزشتہ طویل عرصہ سے پانی کے فرہمی کیلئے کوئی بھی نیا منصوبہ شروع نہیں کیا نہ ہی بارشی پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے کوئی انتظامات کئے گئے،جبکہ پانی کی فراہمی کے پرانے سسٹم کی مرمت و بھالی اوراپ گریڈیشن پر بھی توجہ نہیں دی گئی۔دوسری جانب ایم سی آئی انتظامیہ نے بھی اپنے دودسالہ اقتدارکے دوران پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لئے کوئی لونگ ٹرم یا شارٹ ٹرم منصوبہ بندی کی بجائے سارا زور صرف چند ٹیوب ویلز کی مرمت پر ہی دیا۔

ذرائع کے مطابق شہر میں پانی کے پیدا ہونے والے اچانک بحران کی ایک وجہ کارپویشن انتظامیہ کی جانب سے سیاسی بنیادوں پر دیہی علاقوں کودھڑا ڈھڑ پانی کے نئے کنکشنز کی فراہمی بھی ہے کیونکہ سی ڈی اے صرف سیکٹوریل ایرایا کو ہی پانی کی فراہمی کا ذمہ دار تھا اوراسی مناسبت سے پانی کے ذخائر موجود تھے تاہم اب ان نئے پانی کے کنکشنز کے باعث پانی کے ذخائر میں اضافے کی بجائے پانی کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب کارپوریشن نے پانی کے بحران پر قابوپانے کیلئے موثر حکمت عملی اختیار کرنے کی بجائے بذریعہ اشتہارات عا م النا س کو پانی کے استعمال میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ باغبانی، گاڑیوں اور فرش وغیرہ کی دھلائی میں احتیاط برتیں اورپانی کے ضیاع سے گریز کرتے ہوئے ادارے کے ساتھ تعاون کرنے کی تاکید کی جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :