وزارت مذہبی امور ،وزارت سیاحت اور ایس ای سی پی کی مبینہ ملی بھگت ، حج و عمرہ کیلئے بنائی گئی تین کمپنیاں بہنوئی نے ہڑپ کر لیں

پولیس اور ایف آئی اے سے مایوس ہوا جہلم کا شہری انصاف کے حصول کیلئے عدالت پہنچ گیا

اتوار 21 جنوری 2018 20:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2018ء) وزارت مذہبی امور ،وزارت سیاحت اور سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی مبینہ ملی بھگت سے شہری کی حج و عمرہ کیلئے بنائی گئی تین کمپنیاں بہنوئی نے ہڑپ کر لیں پولیس اور ایف آئی اے سے مایوس ہوا جہلم کا شہری انصاف کے حصول کیلئے عدالت پہنچ گیادلچسب امر یہ ہے کہ سائل سعودی عرب میں مقیم تھا اور انہی تاریخوں میں شیئر ٹرانسفر کی جعلی ڈیڈ اور جعلی دستخط سے چوہدری ممتاز کا استعفی بھی ایس ای سی پی کے ریکارڈ میںجمع کروایا گیا ہے،جبکہ حیرت انگیز طور پر تمام معائدوں میں لاہور میں رہنے والوں کے بطور گواہ دستخط ہیں اور وہی گواہ اب شیئرزمیں حصہ دار بنے ہوئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق جہلم کے رہائشی ممتاز چوہدری نے فیڈرل انوسٹی گیشن اتھارٹی کے سربراہ اور وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کو درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ چوہدری اصغر اس کا خالہ ذاد بھائی اور بہنوئی ہے جس کے ساتھ مل کر چوہدری ممتاز نے حج و عمرہ کیلئے تین کمپنیاں کاروان عقیدت پرائیو ٹ لمٹیڈ ،2005 کاروان خورشید اور کاروان گوہر ٹریول اینڈ ٹورز پرائیوٹ لمٹیڈ 2006 بنائیں کاروان عقیدت میں شیئر سائل کی پہلی بیوی نجمہ شیریں اور کاروان خورشید کے 25 فیصد شیئر سائل کی دوسری بیوی شاہدہ خان کے نام تھے اور باقی شیئر پہلی بیوی کے نام تھے جو اس نے بعد میں بیٹی انعم گوہر کے نام کروادیئے کچھ عرصہ بعد چوہدری اصغر نے سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ،وزارت سیاحت اور وزارت مذہبی امور کے ساتھ مبینہ طور پر ملی بھگت کرتے ہوئے ممتاز چوہدری کو بتائے بغیر ہی فروخت کر دیں چوہدری ممتاز نے انکشاف کیا کہ جب اصغر نے کمپنیوں کے شیئر اور کمپنیاں فروخت کی تھیں اس وقت تو وہ سعودی عرب میں تھا مگر قومی اداروں کی مبینہ ملی بھگت اور جعلی دستخط کر کے درخواست گزار کو کروڑوں روپے مالیت کا نقصان پہنچاتے ہوئے ساری رقم بھی خود ہی ہڑپ کر لی جبکہ تیسری کمپنی کاروان گوہر ٹریول اینڈ ٹورز کے شیئر کے منافع کی مد میں 25لاکھ روپے کی رقم طے ہوئی جسکا معائدہ بھی کیا گیا جسکی کی رو سے چوہدری اصغر نے 6لاکھ روپے ادا کئے مگر تاحال بقایا رقم بھی جاری نہیں کی درخواست گزار چوہدری ممتاز نے انکشاف کیا کہ گوہر ٹریول اینڈ ٹورز کی سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی موجود فائل کے صفحہ نمبر 31 پر اس کے جعلی دستخط والی ٹرانسفر ڈیڈ اور صفح نمبر 32 پر جعلی تیار کیا گیا میرا استعفی بھی موجود ہے اور ان پر اس کے دستخط بھی موجود ہیں حالانکہ ان دنوں میں درخواست گزار سعودی عرب میں مقیم تھا ۔

(جاری ہے)

درخواست کے مطابق حیرت انگیز طور پر تمام معائدوں میں لاہور میں رہنے والوں کے بطور گواہ دستخط ہیں اور وہی گواہ اب گوہر ٹریول اینڈ ٹورز کے شیئرمیں حصہ دار بنے ہوئے ہیں جو تمام معاملات کو جعلی ثابت کرتے ہیں۔تاہم سائل کی درخواست پر نہ ہی پولیس اور نہ وزارت مزہبی امور اور سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے انصاف دیا تھا ۔سائل کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج رائے نواز مارتھ نے فریقین سے جواب طلب کر لیا ہے ۔۔۔۔۔۔