نام نہاد قوم پرستوں نے صوبے کے عوام کے وسائل کو بے دریغ لوٹا ہے ،اصغر خان اچکزئی

ساڑھے تین کھرب کے بجٹ کا حساب ماضی کے حکمرانوں کو صوبے کے عوام کو دینا ہوگا، پاکستان تمام اقوام کا مشترکہ ملک ہے جس پر تمام اقوام کا برابر کا حق ہے پنجابی اسٹیبلشمنٹ نے سی پیک کے روٹ کو تبدیل کرکے اسے پنجاب کیلئے کھول دیا ہے،زمرک خان ،نواب ارباب ظاہر کاسی ودیگر کا جلسے سے خطاب

اتوار 21 جنوری 2018 19:22

�بی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ئوں نے کہا ہے کہ گھنائونی سیاست کی آڑھ میں سرزمین پاک کو دہشت گردی کا مرکز بنایا جارہا ہے،حکمران خارجی اور داخلی پالیسیوں میںعوام کی امنگوں کے مطابق تبدیلی لائیں مسائل خود بخود حل ہوں گے،قوم پرست حکمرانوں کوصوبے کے ساڑھے تین کھرب روپے کے بجٹ کا حساب دینا ہوگا،ساڑھے چار سالوں تک قوم پرستوں نے صوبے کے وسائل کو بے دریغ ہو کرلوٹا ہے،عوام صحت و تعلیم سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں،عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کا محاسبہ کریں گے،سی پیک،سیندک سمیت تمام وسائل سے صوبے کے عوام کو براہ راست استعفادہ حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جائے،ہمیں نفرت رنگ ونسل یا پھر زبان سے نہیں بلکہ ظلم و بربریت سے ہے، قیام پاکستان کے لیے باچا خان اور ان کے رفقاء نے جو قربانیاں پیش کی ہیںان سے انحراف ممکن نہیں،ناقص خارجہ سے دنیا میں رسوائی جبکہ ناکارہ داخلہ پالیسی کے باعث قانون کے ہاتھوں اپنے ہی بے گناہ شہری مارئے جارہے ہیں،باچا خان کے عدم تشدد کے فلسفہ پر عمل پیرا ہوکر خدائی مخلوق کی خدمت کی جاسکتی ہے یہ بات عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی،صوبائی اسمبلی میںپارلیمانی لیڈرانجینئر زمرک خان اچکزئی،عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی و بزرگ رہنماء نواب ارباب ظاہر کاسی ،صوبائی جنرل سیکرٹری نظام الدین کاکڑ،صوبائی نائب صدر نوابزادہ عمر فاروق کاسی،ضلع سبی کے صدر مجتبیٰ خجک،سید امیر علی ،ممبر صوبائی کونسل سعید احمد خجک ،بختیار احمد ترین ،ملک عبدالجبار دہپال و دیگر نے مرحوم باچا خان کی30ویں برسی کے موقع پر بلوچستان چوک پرتعزیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،قبل ازیں باچا خان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی،جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بدقسمتی کے ساتھ ملک میں امریکی مفادات کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کے مذموم مقاصد کو تکمیل تک پہنچانے کی گھنائونی سیاست کے ذریعے پاک سرزمین دہشت گردی کا مرکز بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام اور بدامنی میں اضافہ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ غیروں کی اس جنگ میں ہم نے ہزاروں شہریوں کی جانوں کا نذارانہ پیش کیا حتیٰ کہ عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی قیادت کو شہید کیا گیا اور ہمارئے قائدین سے لیکر ورکر تک نے اپنی جانوں کا نذرانہ قیام امن اور ملک کی تعمیروترقی کی خاطر پیش کیا لیکن حکمرانوں کی غلط اور ناقص خارجہ اور داخلہ پالیسیوں کی سزا بے گناہ عوام بھگت رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں دہشت گردی و بدامنی،بے روزگاری و مہنگائی نے ڈیرئے ڈالے ہوئے ہیں آج ہماری ناقص خارجہ پالیسی کی وجہ سے دنیا میں پاکستان کو تنہاء کردیا گیا جبکہ ناقص داخلہ پالیسیوں کے باعث قانون کے محافظ ہی بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنارہے ہیں نقیب اللہ محسود سمیت کتنے ہی نوجوان ہیں جو پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں انہوں نے کہا کہ حکمران پالیسیوں میں تبدیلی لائیں ملک کے آدھے سے زیادہ مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے انہوں نے کہا کہ ساڑھے چار سال کے عرصہ میں نام نہاد قوم پرستوں نے صوبے کے عوام کے وسائل کو بے دریغ ہوکر لوٹا ہے ساڑھے تین کھرب کے بجٹ کا حساب ماضی کے حکمرانوں کو صوبے کے عوام کو دینا ہوگا جنہوں نے اکیسویں سدی کے جدید دور میں بھی وبے کے عوام کو پینے کے صاف پانی،صحت و تعلیم سمیت تمام سہولیات سے محروم رکھا ہے کوئی بھی ایسا صوبائی ادارہ نہیں ہے جو ماضی کے حکمرانوں کے غلط پالیسیوں کی وجہ سے عدم استحکام کا شکار نہ ہوا ہو ا ،انہوں نے کہا کہ ووٹ لے کر کامیاب ہونے کے بعد نام نہاد عوامی نمائندئے عوام کو بھول جاتے ہیں اور عوام کے ووٹ کا سواد کرکے اپنے مفادات کو تحفظ فراہم کرتے ہیں ایسے نمائندوں کا محاسبہ ہونا ضروری ہے اور عوام کو چاہیے کہ وہ اپنے ووٹ کی طاقت کے ذریعے ایسے افراد کو مسترد کردیں ،ا نہوں نے کہا کہ سی پیک سے بلوچستان کے عوام کو بہت ساری امیدیں وابسطہ تھیں لیکن پنجاب اسٹیبلشمنٹ نے سی پیک کے روٹ کو تبدیل کرکے اسے پنجاب کے لیے کھول دیا ہے جبکہ بلوچستان میں صرف سی ہی رہ گیا ہے انہوں نے کہا کہ جس صوبے میں سی پیک منصوبے کے علاوہ سیندک پروجیکٹ،ریکوڈیک پروجیکٹ سے برآمد ہونی والا سونا،تانبا اور دیگر وسائل کو ملک سے باہر لے جایا جارہا ہے جو یہاں کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے ،عوامی نیشنل پارٹی نے ہمیشہ اصولون کی سیاست کو ترجیح دی ہے اور نفرت و تعصب سے بالاتر ہوکر عوامی خدمت کو اپنا شعار بنایا ہے انہوں نے کہا ہمیں کسی سے رنگ و نسل یا پھر زبان کے حوالے سے نفرت نہیں کرنی چاہیے بلکہ نفرت استحصالی قوتوں اور ظلم و بربریت کے خلاف ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ آج سبی جو کہ ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہونے کے باوجود یہاں کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جوکہ کسی لمحہ فکریہ سے کم نہیں ہے انہوں نے کہا عوام کو چاہیے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کریں تاکہ حقوق کے حصول میں آسانی ہو ،انہوںنے مزید کہا کہ قیام پاکستان کے لیے مرحوم باچا خان نے انگریز سامراج کے کلاف جس تحریک کا آغاز کیا تھا وہ آج بھی تاریخ کے اوراق میں زندہ ہیں مسلم لیگ نے پاکستان کے قیام کے لیے اگر کوئی قربانی دی ہے تو ثابت کرے پاکستان تمام اقوام کا مشترکہ ملک ہے جس پر تمام اقوام کا برابر کا حق ہے صرف کسی ایک طبقے کانہیں ہے انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی کے ساتھ پشتونوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے اور صرف داڑھی اور پگڑی رکھنے پر پشتونوں کو دہشت گرد قرار دینا نفرتوں کو مزید فروغ دینے کے مترادف ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہوںنے کہا کہ اگر ملک میں استحکام و بھائی چارئے کی پرامن فضاء کو برقرار رکھنا ہے تو وفاق کو چاہیے کہ وہ چھوٹے صوبوں کے عوام کی حالت پر رحم کھائے اور اپنی پالیسیوں اور رویوں میں تبدیلی لائے انہوں نے کہا کہ حقیقی معنوں میں تبدیلی لانے کے لیے مرحوم باچا خان کے عدم تشدد کے فلسفہ پر عمل پیرا ہو کر ہم بہتر انداز میں ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرسکتے ہیں ۔