مقبوضہ کشمیر، مسلم کانفرنس کی ہیرا نگر میں کم سن بچی کو زیادتی کا نشانہ بناکرقتل کرنے کی شدید مذمت،بھارتی فورسز نے کولگام میں گھروں میں گھس کر مکینوں کو تشدد کا نشانہ بنایا

اتوار 21 جنوری 2018 18:40

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2018ء) مقبوضہ کشمیر میں محمد سلطان ماگرے کی زیر قیادت جموں وکشمیر مسلم کانفرنس نے جموں خطے میں ضلع کٹھوعہ کے علاقے ہیرا نگر میں ایک کم سن بچی کو زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مسلم کانفرنس کے صدر نے سرینگر میں ایک پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری کی توجہ مقبو ضہ علاقے میں پیش آنے والے ان واقعات کی طرف مبذول کرائی۔

انہوں نے آٹھ سالہ آصفہ کے اغوا اور قتل کو جموں میں مسلمانوں کے خلاف ایک سازش قراردیا۔ انہوںنے کہاکہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیااور اس کے بعد قتل کرکے اس کی لاش جنگل میں پھینک دی گئی۔ محمد سلطان ماگرے نے کہاکہ ان مظالم سے چھٹکارا پانے کا واحد راستہ جموں وکشمیر کو بھارت کی غلامی سے آزاد کرانا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کشمیری عوام پرزوردیا کہ وہ حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔

دریں اثنائ سرینگر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے شخص سراج الدین فاروقی کے اہلخانہ نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ طویل عرصے لاپتہ اور نظربند ان کے عزیزوں کی بازیابی کے لیے مداخلت کریں۔ بھارت کی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے 22جنوری 1992ء کو سرینگر کے علاقے صفا کدل میں ایک تلاشی کارروائی کے دوران اس خاندان کے سربراہ سراج الدین فاروقی کو گھر سے گرفتارکیا تھا جس کے بعد ان کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔

سراج الدین فاروقی کے بیٹے عادل سراج اور خاندان کے ایک اور رکن دا?د فیاض کو بھی جھوٹے الزامات کے تحت جولائی 2017ء میں گرفتار کیاگیا اوروہ سینٹرل جیل سرینگر میں نظربند ہیں۔ ادھر ضلع کولگام میں بھارتی فورسز نے زبردستی گھروں میں گھس کر خواتین سمیت مکینوں کو تشدد کانشانہ بنایا۔ مقامی لوگوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بھارتی فوج کی 9راشٹریہ رائفلزاور پولیس کی سپیشل آپریشن گروپ کے اہلکار ہمارے گھروں میں گھس گئے ، ہمیں تشدد کا نشانہ بنایا اور ہمارے ساتھ بد تمیزی کی۔

متعلقہ عنوان :