نقیب محسود کو گرفتار کرکے جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا، پشتونخواء میپ

معصوم نوجوان کے قتل میں ملوث راو انوار کوگرفتار کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج کیا جائے ،جلد صوبائی اسمبلی میں تعزیتی و مذمتی قراردادیں جمع کرائیں گے،عبدالرحیم زیارتوال

اتوار 21 جنوری 2018 18:23

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2018ء) پشتونخواء میپ کے رہنماوں نے کہا ہے کہ نقیب محسود کو گرفتار کرکے جعلی مقابلے میں قتل کردیا گیا، معصوم نوجوان کے قتل میں ملوث راو انوار کوگرفتار کرکے دہشتگردی کا مقدمہ درج کیا جائے ، ملک بھر میں پشتونوں کو مسلسل نشانہ بنایا جارہاہے، پشتونوں کو تحفظ فراہم کرکے ان کے ساتھ دیگر قوموں جیسا سلوک بھرتا جائے، پشتونخوامیپ نقیب اللہ محسود کے ماورائے آئین قتل کے آواز بلند کرتی رہے گی، اس سلسلے میںجلد صوبائی اسمبلی میں تعزیتی و مذمتی قراردادیں جمع کرائیں گے۔

یہ بات پشتونخواء میپ کے رہنماوں عبدالرحیم زیارتوال، ڈاکٹر حامد خان، سردار مصطفی خان ترین، عبیداللہ بابت، نصراللہ زیرے اور ولیم برکت نے اتوار کے روزکوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

سابق صوبائی وزیر و پشتونخواء میپ کے پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ نقیب محسود کو گرفتار کرکے ماورائے آئین قتل کیا گیا،نقین محسود کے قتل میں ملوث ایس ایس پی رائو انوار کو فوری طورپر گرفتار کرکے اس کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج کیا جائے ، اور سخت ترین سزادی جائے، نقیب محسود کے بے ہیمانہ قتل کے خلاف پشتونخواء میپ نے بھر پور احتجاج کرتے ہوئے وزیراعظم اور سند ھ حکومت سے معصوم پشتون کے قتل کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا، دیگر تمام جمہوری جماعتوں کو بھی نقیب محسود کے قتل کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں پشتونوں کو مسلسل نشانہ بنایا جارہاہے، ہمارہ مطالبہ ہے کہ پشتونوں کو تحفظ فراہم کرکے ان کے ساتھ دیگر قوموں جیسا سلوک بھرتا جائے۔عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ پشتونخوامیپ نقیب اللہ محسود کے ماورائے آئین قتل کے خلاف صوبائی اسمبلی میں تعزیتی و مذمتی قرارداد جمع کرائے گی ،اس موقع پر پشتونخوامیپ کے دیگر رہنماوں نے کا کہ ملک میں مخصوص طبقے کو شک کی نگاہ سے دیکھا جارہاہے اور انہیں ٹارگٹ کیا جارہاہے، محنت کش جو کراچی کاروبار کی غرض سے آتے ہیں انہیں عوام کی محافظ پولیس ہی قتل کررہی ہے کراچی میں پشتونوں میں جو سلوک برتا جارہاہے وہ ناقابل برداشت ہے،پشتون نوجوان کا قتل پہلا واقعہ نہیں اب تک ملک میں ہزاروں کی تعداد میں پشتونوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی ہے، گزشتہ 30سالوں میں ایک لاکھ لوگوں کو قتل کیا گیا جن میں نوے فیصدپشتون تھے، پشتونخوامیپ قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ میں نقیب محسوس کیلئے آواز بلند کرتی رہے گی۔