ٹرائپرٹاء کی لیبر اسٹینڈنگ کمیٹی کا قیام : نوٹیفکیشن جاری،نئی لیبر پالیسی کا اعلان 10 فروری کو متوقع

وزیرمحنت سندھ ناصر شاہ کی سیکرٹری محنت کو نئی لیبر پالیسی کے اعلان سے قبل تمام کمیٹی ممبران سے مشاورت مکمل کرنے کی ہدایت

اتوار 21 جنوری 2018 16:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2018ء) سندھ کے وزیربرائے محنت ٹرانسپورٹ و اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے وزارت محنت سبنھالتے ہی محنت کشوں کو پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی قائدذوالفقار علی بھٹو اورشہیدبے نظیر بھٹو کی مزدور دوست پالیسی کی روشنی میں سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں آگے لے کر چلنے کی دانشمندانہ فیصلوں اور عوام کے مفادات کیلیے کاوشوں کے نتیجے میں مزدوروں سے وقت بوقت باہمی مشاورت اور مالکان سے ٹھوس رابطوں کے ذریعہ مکمل ہم آہنگی اور برابری کی بنیاد کے اصولوں کے عین مطابق کاوشوں کی بدولت سندھ میں پہلی سہ فریقی لیبر کانفرنس کا دسمبر میں انعقاد ممکن ہوا اور انکی دن رات کی مشاورت سے آئی ایل او کے کنونشن 144 کے تحت سندھ کے صنعتی اداروں میں عالمی لیبر اسٹیبڈرڈز پر مکمل عملدرآمد اور فروغ کیلے مزدور، مالکان و حکومتی نمائندوں ہر مشتمل 30 رکنی کمیٹی کے قیام کا دوسرا عملی قدم سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں محکمہ محنت و ہیومن ریسورس ڈیولپمینٹ سندھ نے 11 دسمبر پر منعقدہ پہلی سہ فریقی لیبر کانفرنس سندھ کے دوران وزیراعلی سندھ کے جانب سے اعلان کردہ اورآئی ایل او کے کنونشن نمبر 144 سے متعلق سہ فریقی لیبر اسٹینڈنگ کمیٹی کو وزیراعلی سندھ کی منظوری سے عالمی لیبر اسٹینڈرڈز پر عملدرآمد اور فروغ کیلیے 30 رکنی سہ فریقی لیبر اسٹینڈنگ کمیٹی کا قیام عمل میں لایا ہے۔

جس میں حکومتی ، محنت کشوں اور مالکان کے دس دس برابر نمائندہ ممبران کی نامزدگی پر مشتمل کمیٹی کا باضابطہ نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے۔سیکرٹری محنت و افرادی قوت حکومت سندھ کمیٹی کے چیئرپرسن ہوں گے جبکہ دیگرحکومتی ممبران ہیںکمشنر سوشل سیکورٹی کراچی،ڈاریکٹر جنرل نیلاٹ،ڈاریکٹر محنت سندھ،سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ سندھ،گلفام نبی میمن جوائنٹ ڈائریکٹر محنت کمیٹی کے سیکریٹری،سید علی اشرف نقوی جوائنٹ ڈائریکٹر محنت(آکوہیشنل سیفٹی ہیلتہ)،سیکرٹری منیمم ویجز بورڈ،ڈپٹی سیکرٹری محنت وافرادی قوت،اسٹنٹ کمشنر مائینز لیبر ویلفیئر آرگنائزیشن شامل ہیں۔

مجید عزیز صدر ایمپلائیز فیڈریشن پاکستان،فصیح الکریم صدیقی سیکرٹری جنرل ای ایف پی،زاہد سعید سابق صدر کاٹی،مفسر عطا ملک صدر کراچی چیمبر آف کامرس،جاوید بلوانی صدر سائٹ ایسوسی ایشن،عرفان احمد فیڈرل بی انڈسٹریل ایریا،جمشید چاندی والا سائٹ سپر ہائی وے کراچی،ضیاء الرحمن نوری آباد ایسوسی ایشن آف انڈسٹری،خلیل احمد بلوچ صدر کوٹری ایسوسی ایشن آف ٹریڈ و انڈسٹری،صاحبزادہ حامد علی خان ایگزیکیٹو ڈائریکٹر کونٹی نینٹل بسکٹ لمیٹڈ سکھرمالکان کی نمائندگی کریں گے۔

حبیب الدین جنیدی پیپلز لیبر بیورو سندھ،کرامت علی سیکرٹری نیشنل لیبر کونسل،ناصر عزیز منصور جنرل سیکرٹری نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن،شفیق غوری سندھ لیبر فیڈریشن،مس زہرہ اکبر خان جنرل سیکرٹری ہوم بیسڈ ورکرز ویلفیئر فیڈریشن،قمرالحسن انٹرنیشنل یونین آف فوڈ ورکرز پاکستان آفس،عبدالعزیز عباسی صدر وطن دوست مزدور فیڈریشن لاڑکانہ،لعل بخش کلہوڑو سندھ لیبر فیڈریشن حیدرآباد،مس فرحت پروین نیشنل آرگنائیزیشن آف ورکنگ کمیونٹی،لیاقت علی مگسی چیئرمین کراچی واٹر و سیوریج بورڈ ورکرز یونین کراچی محنت کشوں کے نمائندہ ہوں گے۔

سندھ حکومت کے مطابق کمیٹی کے ٹی اوارز میں یہ سہ فریقی لیبر اسٹینڈنگ کمیٹی پہلی سہ فریقی لیبر کانفرنس کی تمام سفارشات و تجاویز پر عملدرآمد کریگی۔کمیٹی تمام سفارشات و تجاویز کی بنیاد پر نئی سندھ لیبر پالیسی کو تیار کریگی۔ کمیٹی موجودہ لیبر قوانین میں ضروری ترامیم کی اگر اٹہارویں ترمیم۔کے بعد صوبائی اسمبلی سندھ نے کوئی عمل میں لائی ہوئی ہو اور کوئی نیا پروپوزل قانون سازی و پالیسی کیلیے سفارش کریگی۔

کمیٹی محنت کشوں اور مالکان کو درپیش تمام اہم مسائل پر بات اور انکے درمیان پل کا کردار افا کریگی۔کمیٹی سارک لیبر کانفرنس 2018 کے انعقاد کیلیے تمام ضروری اقدامات کریگی۔کمیٹی آئندہ ہونے والی سندھ لیبر سہ فریقی کانفرنس تک کام انجام دیتی رہیگی۔کمیٹی ہر سہ ماہی میں کم از کم ایک دفعہ اجلاس منعقد اور اپنی سفارشات صوبائی وزیر محنت اورافرادی قوت کو ہیش کرکے وزیر اعلی سندھ سے منظوری حاصل کریگی۔

مزید براں اس سلسلے میں صوبائی وزیر محنت ،ٹرانسپورٹ و اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے دیکریٹری محنت عبالرشید سولنگی کو ہدایات دی ہیں کہ وہ تمام نمائندوں کے ساتہ اجلاس منعقد کرکے تمام سفارشات و تجاویز کو جمع کرکے 10 فروری کونئی سندھ لیبر پالیسی کے اعلان پر عملی طور پر اقدامات کو یقینی بنائیں اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کی پہلی اور تاریخی لیبر پالیسی 1972 کے بعد دوسری لیبر پالیسی کے عمل کو تیز کرکے پاکستان پیپلز پارٹی کے عوام کیلیے عملی اقدامات پاکیسیوں اور واعدوں کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے ویزن کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پایہ تکمیل پہنچایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :