نقیب اللہ کے لواحقین کو کراچی لانے کیلئے پولیس کمانڈوز وزیرستان روانہ

آئی جی کے پی سے مقتول کے لواحقین کو سیکورٹی کے ساتھ کراچی بھیجنے کی درخواست کردی، ثنااللہ عباسی تحقیقاتی کمیٹی نے سیکیورٹی دینے کی یقین دہانی کرائی ہے نقیب کے بھائی ایک سے دو روز میں کراچی پہنچ جائیں گے، کزن نقیب محسود

اتوار 21 جنوری 2018 16:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2018ء) ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی نے مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے نقیب اللہ کے کزن سے فون پر رابطہ کرلیا ہے اور مقتول کے لواحقین کو کراچی لانے کے لیے خیبرپختون خوا پولیس کمانڈوز کی گاڑیاں وزیرستان روانہ ہوگئی ہیں۔پولیس کے مطابق کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں ماورائے عدالت قتل ہونے والے نقیب اللہ محسود کے کزن سے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی نے فون پر رابطہ کیا۔

ثنااللہ عباسی نے مقتول کے کزن کو بتایا ہے کہ انہوں نے آئی جی خیبرپختون خوا پولیس سے رابطہ کرکے لواحقین کو مکمل سیکورٹی کے ساتھ کراچی بھیجنے کی درخواست کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ مقتول نقیب اللہ کے لواحقین سے جلد ملاقات ہو اور وہ اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کروائیں۔

(جاری ہے)

ثنااللہ عباسی نے کہاکہ نقیب اللہ کی ہلاکت کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں اہم پیشرفت ممکن ہے۔

تاہم مقتول کے لواحقین کا بھی کراچی میں ہونا ضروری ہے۔علاوہ ازیں نقیب اللہ محسود کے اہل خانہ کو کراچی لانے کے لیے خیبرپختون خوا پولیس کمانڈوز کی گاڑیاں وزیرستان روانہ ہوگئیں جو نقیب کی فیملی کو اپنی حفاظت میں کراچی لائیں گی۔ زرائع کے مطابق آئی جی خیبرپختون خوا کی ہدایت پر ایلیٹ فورس کی دو گاڑیاں نقیب محسود کے خاندان کو فراہم کر دی گئی ہیں۔

قبل ازیں نقیب کے اہلِ خانہ نے ایڈیشنل آئی جی انسدادِ دہشت گردی ثنا اللہ عباسی سے رابطہ کرکے کہاتھا کہ کراچی آنے کا مسئلہ نہیں لیکن سیکیورٹی کے مسائل ہیں۔نقیب کے کزن نوررحمان نے بتایا کہ تحقیقاتی کمیٹی نے سیکیورٹی دینے کی یقین دہانی کرائی ہے نقیب کے بھائی ایک سے دو روز میں کراچی پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نقیب کے قاتل کو گرفتار کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :