سورج مکھی کے بیج میں تقریباً 40 فیصد اعلیٰ معیار کا خوردنی تیل پایا جاتا ہے، ما ہر ین

اتوار 21 جنوری 2018 15:01

لاہور۔21جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2018ء) رواں سال صوبہ پنجاب میں سورج مکھی 96.5 ہزار ایکڑ رقبے سے زائد پر کاشت کرنے کا ہدف ہے جہاں سے پیداوار کا تخمینہ 60 ہزار ٹن سے زائد ہے زرعی ماہرین نے بتایا کہ سورج مکھی خوردنی تیلدار فصلوں میں اہم مقام رکھتی ہے پاکستان میں اس وقت ملکی ضرورت کا 34 فیصد خوردنی تیل پیدا ہوتا ہے انہوںنے بتایاکہ پاکستان میں ہر فرد 12 سے 13 لیٹر سالانہ خوردنی تیل استعمال کرتا ہے اور خوردنی تیل کی کھپت میں 3 فیصد کی شرح سے سالانہ اضافہ ہورہا ہے لہٰذا خوردنی تیل میں خود کفالت حاصل کرکے قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکتا ہے، انہوںنے کہاکہ سورج مکھی ایک ایسی فصل ہے جس کی کاشت کو فروغ دے کر خوردنی تیل کی پیداوار میں کافی اضافہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ سورج مکھی کے بیج میں تقریباً 40 فیصد اعلیٰ معیار کا خوردنی تیل پایا جاتا ہے مگر اس کے مقابلے میں سرسوں کے بیج میں 32 فیصد اور کپاس کے بیج میں 10 سے 12 فیصد خوردنی تیل پایا جاتا ہے اس لحاظ سے بھی خوردنی تیل میں خود کفالت حاصل کرنے کیلئے سورج مکھی کی فصل پر زیادہ انحصار کرنے کی ضرورت ہے دل کی بیماریوں سے حفاظت کے علاوہ انسانی خوراک کیلئے ضروری حیاتین ا ے، بی اورکے کے حامل ہونے کے باعث سورج مکھی کا تیل کوالٹی اور انسانی صحت کے حوالے سے انتہائی معیاری گردانا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :