امریکی حکومت کی عارضی بندش نے ’’ابتر سیاسی نظام ‘‘ میں دیرینہ خامیوں کو بے نقاب کر دیا ہے

ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کی پہلی سالگرہ پر ایسا ہونا قیادت کے منہ پر تھپڑ ہے ،زنہوا کا تبصرہ

اتوار 21 جنوری 2018 14:52

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جنوری2018ء) امریکی حکومت کی عارضی بندش ملک کے ابتر سیاسی نظام میں ’’دیرینہ خامیوں‘‘ کو بے نقا ب کرتی ہے۔یہ بات چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی زنہوا نے اتوارکو بتائی ہے ۔ امریکی کانگریس کے ارکان کی رقم کی فراہمیمیں فرق کے بل پر متفق ہونے میں ناکامی کے بعد واشنگٹن میں جمعہ کی نصف شب سے وفاقی اداروں کو رقم کی فراہمی روکدی گئی۔

زنہوا نیوزایجنسی کے لایو چانگ نے اپنے ایک تبصرے میں کہا کہ سب سے افسوسناک بات یہ ہے کہ ایسا ہفتے کو ڈونلڈٹرمپ کی صدارت کی پہلی برسی کے موقع پر ہوا ہے جو کہ واشنگٹن کی قیادت کے منہ پر تھپڑ ہے ۔تبصرے میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے پیشرو باراک اوباما کی حمایت یافتہ پالیسیوں سے منحرف ہو گئی ہے جن میں ٹرانس پیسفک پارٹنر شپ ٹریڈ ایگری منٹ اور پیرس ماحولیاتی معاہدے میں امریکی شرکت شامل ہیں۔

(جاری ہے)

تبصرے میں کہا گیا ہے کہ اگر اقتدار کی منتقلی میں کوئی ورثہ باقی بچہ ہے تو یہ پارٹی خطوط پر عدم تعاون کا جذبہ ہے ، اگرچہ زنہوا کے تبصرے سرکاری بیانات کے زمرے میں نہیں آتے ہیں تا ہم یہ بیجنگ کی سوچ کے آئینہ دار ہوتے ہیں ۔ تبصرے میں کہاگیا ہے کہ ترقی پذیر دنیا مغربی جمہوری نظام کو کسی ملک کو چلانے کیلئے انتہائی مکمل اور انتہائی برتر سیاسی نظام سمجھتے ہیں تاہم امریکہ میں ان دونوں جو کچھ ہورہا ہے اس سے دنیا بھرمیں زیادہ ترلوگ اس قسم کے افسوسناک سیاسی نظام کی جوازیت اورافادیت بارے سوچنے پر مجبور ہوں گے، اس کے برعکس اکتوبر 2017ء میں چین کے صدر شی جن پھنگ کو دوسری مرتبہ کمیونسٹ پارٹی کا سربراہ منتخب کیا گیا جس سے ایک جماعتی ملک میں اقتدار پر ان کی گرفت مضبوط ہو گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :