چین کاابھرتا ہوا سیاسی نظام پوری دنیا کیلئے مثالی نمونہ ہو گا ، ماہرین

صدر شی جن پھنگ کی سوچ کو آئین میں شامل کرنے کا اقدام چین کی سیاسی زندگی اور سی پی سی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے توقع ہے چین کا ترمیم شدہ آئین ہرسطح پر ترقی ، امن و خوشحالی کے فروغ میں مدد گار ثابت ہو گا

اتوار 21 جنوری 2018 14:52

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جنوری2018ء) ماہرین کا خیال ہے کہ چین کا ابھرتا ہوا سیاسی نظام عوام کو اچھی طرز حکمرانی کی فراہمی اور ان کی زندگی میں انصاف اور برابری لانے کی کوشش میں پوری دنیا کیلئے مثالی نمونہ ہو گا۔نئے دور کیلئے چینی خصوصیات والی اشتراکیت کے بارے میں صدر شی جن پھنگ کی سوچ کو آئین کا حصہ بنانے کے بارے میں چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی ) کی مرکزی کمیٹی کی تجویز پر تبصرہ کرتے ہوئے اندرون و بیرون ملک سمیت ماہرین نے اسے سی پی سی اور چین کی سیاسی زندگی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل قراردیا ہے، اتوار کو چینی میڈیا میں شائع شدہ اپنی رپورٹوں میں ان ماہرین نے امید ظاہر کی کہ چین کے ترمیم شدہ آئین سے ہر سطح پر ترقی ، امن ، خوشحالی کے فروغ میں مدد ملے گی ، ان ماہرین کے مطابق چینی خصوصیات والی اشتراکیت کی سربلندی اور ترقی کی اہم بلندی اور مجموعی صورتحال کی بنیاد پر مرکزی کمیٹی کی طرف سے آئین پر نظرثانی بارے کیا جانے والا اہم سیاسی فیصلہ ہے، سی پی سی کی مرکزی کمیٹی غیرکمیونسٹ پارٹیوں ،ایوان ہائے صنعت و تجارت کی آل چائنا فیڈریشن اور پارٹی وابستگی نہ رکھنے والوں کی طرف سے اہم کانفرنسوں کے انعقاد، اہم دستاویز کے اجراء اور اہم فیصلے کرنے سے قبل آراء اور تجاویز کی قدرکرتی ہے، صدر شی جن پھنگ نے یہاں ایک سیمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیرکمیونسٹ پارٹیوں اور یونائٹیڈ فرنٹ نے چین کے آئینی نظام کے قیام اور ترقی میں نمایاں کردار ادا کئے ہیں ،جمعرات اور جمعہ کو بیجنگ میں منعقدہ سی پی سی کی 19ویں مرکزی کمیٹی کے دوسرے اجلاس عام کے بعد جاری کئے جانے والے ایک اعلامیہ کے مطابق سی پی سی کی 19ویں قومی کانگریس میں منظور کی جانیوالی اہم عملی کامیابیوں ، اصولوں اور پالیسیوں کو آئین پر نظرثانی میں شامل کیاجائے گا ۔

(جاری ہے)

اعلامیہ کے مطابق نئی کامیابیاں ، تجربات اور پارٹی و قوم کی ترقی کے تقاضوں کو نظرثانی شدہ آئین میں شامل کیاجانا چاہئے ۔دستاویز میں کہا ہے کہ ہمیں وقت کی بدلتی رفتار کا ساتھ دینا چاہئے اور تسلسل ، استحکام اور اتھارٹی کو برقرار رکھتے ہوئے آئین کو بہتر بنانا چاہئے ، اجلاس میں جس کی صدارت سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ نے کی ، سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے مجموعی طورپر 203ارکان اور 172متبادل ارکان نے شرکت کی ، کمیٹی نے پوری پارٹی پرزوردیا کہ وہ شی جن پھنگ کی قیادت میں پوری طرح متحد ہو جائے اور چینی خصوصیات والی اشتراکی قانون کی حکمرانی کی پاسداری کرے ۔

متعلقہ عنوان :