سازش خود مسلم لیگ (ن) کے اپنے لوگ کررہے ہیں ،ْ نفیسہ شاہ

ماڈل ٹائون میں معصوم لوگوں پر گولیاں برسائی گئیں ،ْ رانا ثناء اللہ اور وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے رہیں گے ،ْانٹرویو

اتوار 21 جنوری 2018 14:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مسلسل سازش کے الزام کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سازش کوئی ادارہ یا سیاسی جماعت نہیں، بلکہ خود ان کی اپنی جماعت کے لوگ کررہے ہیں ،ْماڈل ٹائون میں معصوم لوگوں پر گولیاں برسائی گئیں ،ْ رانا ثناء اللہ اور وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے رہیں گے ۔

ایک انٹرویو میں نفیسہ شاہ نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف پاناما لیکس کے انکشاف کے بعد سے مسلسل سازشوں کی باتیں کررہے ہیں مگر حقیقت تو یہ ہے کہ انہوں نے اپنے کیرئیر کے آغاز میں خود کئی سیاستدانوں کے خلاف سازش کرکے اقتدار حاصل کیا۔انہوں نے کہا کہ سازشوں کے ماہر یہ خود ہیں اور اس وقت جو سازش ہو بھی رہی ہے تو وہ مسلم لیگ (ن) کے اپنے لوگ ہی کررہے ہیں جس کی ایک واضح مثال حال ہی میں سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے درمیان سامنے آنے والے اختلافات ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل جب سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کیس کے فیصلے میں نواز شریف کو نااہل قرار دیا تو یہ خبریں بھی سامنے آئیں تھیں کہ شاید وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف خود اپنے بڑے بھائی کے خلاف سازش میں مصروف ہیں۔ پی پی رہنما نے لاہور میں متحدہ اپوزیشن کے جلسے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد صرف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ورثا کو انصاف دلوانا تھا اور اسی وجہ سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقاتیں کیں۔

نفیسہ شاہ نے اس تاثر کو رد کیا کہ حالیہ جلسہ کسی انتخابی اتحاد کا نتیجہ تھا اور جہاں تک وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے استعفے کے مطالبے کی بات ہے تو اس کی وجہ کل جماعتی کانفرنس میں مشترکہ طور پر سب اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے طاہرالقادری کی تحریک کی حمایت کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی یہ مطالبہ کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے کیونکہ ناصرف ہم نے، بلکہ پوری دنیا نے دیکھا کہ کس طرح سے ماڈل ٹاؤن میں معصوم لوگوں پر گولیاں برسائیں گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ابھی بھی یہ نہیں کررہے کہ اس واقعے میں صرف شہباز شریف ہی ذمہ دار ہیں، بلکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کم از کم اپنے عہدے سے مستعفی ہوکر اس سارے معاملے کی آزادانہ تحقیقات کروائیں اور یہی بات پاناما لیکس کے انکشاف کے بعد نواز شریف سے کہی گئی تھی۔