فلاحی ادارےنے منجمد بالوں والے لڑکے کی مدد کے لیے جمع ہونے والے 5 لاکھ یوان اسے دینےکی بجائے صرف8 ہزار یوان پر ٹرخا دیا

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 20 جنوری 2018 23:52

فلاحی  ادارےنے منجمد  بالوں والے لڑکے کی مدد کے لیے جمع ہونے والے 5 لاکھ ..

وانگ فومین کا تعلق چین کے صوبے یوننان سے ہے اور وہ پرائمری سکول میں پڑھتا ہے۔ حال ہی میں  وانگ کی کچھ تصاویر سامنےآنے پر اسے فراسٹ بوائے ( Frost Boy ) کا نام دیا گیا ہے۔ چائنا نیوز سروس ایجنسی کے مطابق یہ نام اسے اس وقت دیا گیا جب اس لڑکے کی تصاویر اس کے استاد نے آن لائن شیئر کیں۔ استاد کا کہنا تھا کہ وانگ کو گھر سے اسکول پہنچنے میں تقریباً تین میل کا فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔

جس دن اس کی مذکورہ تصویر لی گئی، درجہ حرارت منفی 9 سینٹی گریڈ تھا اور اس کے سر کے بالوں پر برف جمی ہوئی تھی۔  آن لائن شیئر کی جانے والی اس کی دیگر تصاویر میں وانگ کے پھٹے ہوئے اور سوجن والے ہاتھوں کو امتحانی پرچے کے اوپر دیکھا جا سکتا ہے۔ان تصویروں کے سامنے آنے کے بعد لوگوں نے وانگ کے لیے 500,000 یوان کی رقم اکٹھی کی لیکن فلاحی ادارے نے اس کے خاندان کو صرف 8,000 یوان دئیے۔

(جاری ہے)

فلاحی ادارے کا کہنا ہے کہ باقی رقم سے علاقے کے دوسرے غریب لوگوں کی مدد کی جائے گی۔
حالیہ برسوں میں چین میں  وانگ جیسے بچوں پر بہت بحث ہوئی ہے۔ ایسےبچوں کے والدین شہروں میں کام کرنے جاتے ہیں تو انہیں گھروں میں بہن بھائیوں اور دادا دادی کے ہمراہ چھوڑ جاتے ہیں۔
 2012 سے ہی چینی صدر شی جن پنگ کا ایک مقصد غربت کا خاتمہ کرنا بھی رہا ہے۔

2016 کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق تقریباً 43.3 ملین دیہی آبادی تاحال غربت کی سطح (جو کہ 2,300 یوان سالانہ  سے بھی  نیچے زندگی بسر کر رہی ہے۔ چین کی کل آبادی اس وقت  1.4  ارب ہے۔
وانگ جو کہ غربت کے باوجود نہایت قابل  طالب علم ہے، نے شنگھائی میں شائع ہونے والے ایک اخبار کو بتایا کہ وہ بڑے ہو کر پولیس آفیسر بننا چاہتا ہے تا کہ برے لوگوں سے لڑ سکے۔ اور اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ گرچہ اسکول تک سفر کرنا سردی سے بھرپور ہے لیکن یہ اتنا  دشوار نہیں ہے۔