کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پرانی بسوں کو بند کرکے نئی بسوں کیلئے پرمٹ جاری کئے جائیں گے،

کوئٹہ شہر میں بغیر پرمٹ کے چلنے والے رکشوں کو ایک ماہ کی مہلت دی جاتی ہے وہ قانونی طور پر پرمٹ حاصل کریں ورنہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر مجبور ہونگے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ایکسائز ٹیکسیشن و ٹرانسپورٹ میر عبدالکریم نوشیروانی کی وفد سے گفتگو

ہفتہ 20 جنوری 2018 22:12

کوئٹہ ۔20 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2018ء) وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ایکسائز ٹیکسیشن و ٹرانسپورٹ میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پرانی بسوں کو بند کرکے نئی بسوں کیلئے پرمٹ جاری کئے جائیں گے۔ اسی طرح کوئٹہ شہر میں بغیر پرمٹ کے چلنے والے رکشوں کو ایک ماہ کی مہلت دے رہا ہوں کہ وہ قانونی طور پر پرمٹ حاصل کریں ورنہ ہم ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر مجبور ہونگے۔

یہ بات اُنہوں نے کوئٹہ میں ٹرانسپورٹرز کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ وزیراعلیٰ کے مشیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ مجھے یہ جان کر انتہائی حیرت ہوئی کہ کوئٹہ شہر میں تقریباً بارہ ہزار رکشے بغیر پرمٹ کے چل رہے ہیں جبکہ پہلے ہی کوئٹہ شہر ٹریفک کے مسائل سے دوچار ہے حکومت کوئٹہ شہر میں ٹریفک سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہے میں ان بغیر پرمٹ کے چلنے والے رکشوں کے مالکان کو یہ وارننگ دیتا ہوں کہ وہ ایک ماہ کے اندر اندر اپنا پرمٹ حاصل کریں اور قانونی طور پر رکشے سڑک پر لائیں ورنہ ایک ماہ کے بعد ہم ان کے خلاف قانونی کارروائی پر مجبور ہونگے اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گا چاہے وہ کوئی بھی ہو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد لوگوں کو بے روزگار کرنا نہیں لیکن قانون پر عملدرآمد کرانا چاہتے ہیں مجھے اچھی طرح علم ہے کہ رکشے والے انتہائی غریب ہیں اور بعض نے تو اقساط پر رکشے حاصل کرسکے ہیں پرمٹ کے حصول میں ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کروں گا اور ان کی مجبوری کو مدنظر رکھتے ہوئے رعایت دی جائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ یہاں اس عمل سے جہاں صوبے میں ریونیو بڑھے گا وہاں قومی خزانے کو بھی فائدہ ہوگا اور ساتھ ہی ساتھ قانونی شکل میں ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں پر رواں دواں رہے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ پرانی بسوں کو بند کیا جائے گا کیونکہ یہاں پرانی بسوں سے مسافروں کو دقت اور مشکلات کا سامنا ہے وہاں ان پرانی بسوں کے دھوئیں سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے اس لئے ان بسوں ختم کرکے نئی بسوں کیلئے بھی پرمٹ جاری کئے جائیں گے تاکہ مسافروں کو جو کوئٹہ شہر میں یا کوئٹہ سے باہر سفر کرتے ہیں انہیں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائے گی اُنہوں نے کہا کہ میں محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن اور ٹرانسپورٹ کو فعال بنانا چاہتا ہوں کیونکہ میں سیاست کو عبادت سمجھتا ہوں اور عوامی خدمت کو ترجیح دیتا ہوں ہم کوئی تجارت کرنے نہیں آئے بلکہ عوام کی خدمت کرنے کو آئے ہیں اور ان کے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں اگر میں اپنے ان دونوں محکموں کا جو کہ صوبے کے ریونیو میں ایک اہم کردار ادا کررہے ہیں اس کو فعال نہ بناسکا اور ریونیو بڑھانے میں ناکام رہا اور میرے محکمے میں تبدیلی نظر نہیں آئی تو میں اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائوں گا۔

اُنہوں نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ محکمہ ایکسائز و ٹرانسپورٹ کو فعال بنانے کیلئے وسائل فراہم کرنے کے احکامات صادر کریں کیونکہ محکمہ ایکسائز اس وقت صوبے کے قومی خزانے کو سب سے زیادہ ریونیو دے رہا ہے چھتیس میں سی16 اضلاع میں وسائل نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ ایکسائز کی رسائی نہیں ہے جس سے ریونیو متاثر ہورہا ہے ان اضلاع کیلئے بھی گاڑیاں اور دیگر وسائل فراہم کئے جائیں یقیناً اگر یہ وسائل فراہم کئے گئے تو ہم اپنے مختصر عرصے میں ان محکموں میں انقلابی تبدیلیاں لائیں گے اور صوبے کا ریونیو بڑھائیں گے اور تاریخ ہمیں اچھے الفاظ میں یاد کرے گی۔

آخر میں اُنہوں نے دونوں محکموں کو فعال بنانے کیلئے عوام اور ٹرانسپورٹروں سے تعاون کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ عنوان :