نظام انصاف میں تبدیلیاں نا گزیر ہیں، طلال چوہدری

نواز شریف کی تحریک ووٹ کے تقدس اور انصافی بحالی کی تحریک ہے، نواز شریف کو ایٹی دھماکے کے بعد معاشی دھماکہ کرنے کی سزاء دی جارہی ہے جنوری کو جڑانوالہ میں ملکی تاریخ کے عظیم جلسہ سے نواز شریف اور مریم نواز خطاب کریں گے اور بڑا اعلان کریں گے عمران خان زبان سنبھال کر بات کریں نہیں تو کمیٹی اجلاس کی ریکاڈنگ سامنے لے آئیں گے ، وزیر مملکت داخلہ

ہفتہ 20 جنوری 2018 21:23

نظام انصاف میں تبدیلیاں نا گزیر ہیں، طلال چوہدری
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2018ء) وزیر مملکت داخلہ طلال بدر چوہدری نے کہا ہے کہ نظام انصاف میں تبدیلیاں نا گزیر ہیں ۔میاں نواز شریف کی تحریک ووٹ کے تقدس اور انصافی بحالی کی تحریک ہے ۔میاں نواز شریف کو ایٹی دھماکے کے بعد معاشی دھماکہ کرنے کی سزاء دی جارہی ہے ۔27 جنوری کو جڑانوالہ میں ملکی تاریخ کے عظیم جلسہ سے میاں نواز شریف اور مریم نواز خطاب کریں گے اور بڑا اعلان کریں گے ۔

عمران خان زبان سنبھال کر بات کریں نہیں تو کمیٹی اجلاس کی ریکاڈنگ سامنے لے آئیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جڑانوالہ میونسپل کمیٹی چئیر مین آفس میں جلسہ کی تیاریوں کے حوالہ سے بریفنگ اورسوالوںجواب دیتے ہوئے کیا اس موقع پر مشیر وزیر اعلی پنجاب رائے حیدر اور ایم پی اے چوہدری شہباز بابر اور مسلم لیگ ن کی تنظیمی قیادت بھی موجود تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی قیادت میںملک میں عدلیہ بحالی کے بعد انصاف بحالی ووٹ کے تقدس کی بحالی کی تحریک جاری ہے۔عوام کو حصول انصاف کیلئے سالوں انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ملک کے نظام انصاف میں تبدیلیاں ناگزیر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیشہ مسلم لیگ ن کی قیادت کے خلاف سازشیں ہوئی ہیں ماد ر ملت فاطمہ جناح سے لیکر میاں نواز شریف تک قیادت پر غداری کی الزامات لگائے جاتے رہے ہیں ۔

ماضی میں ایٹمی دھماکہ کرنے کی سزاء دی گئی اب معاشی دھماکہ کرنے کی سزاء دی جارہی ہے ۔ہمیں کہا گیا کہ سی پیک منصوبہ پر عملدرآمد نہ کریں ۔اقتدار کے مزے لیں نہ ماننے پر توہین مذہب اور توہین رسالت ؐجیسے گھٹیاں الزامات لگائے گئے۔کرپشن ثابت نہ کرسکے ۔لیکن پھر بھی ملک میں ترقی کا دور جاری ہے پوری دنیا کے مسلم ممالک کے مقابلے میں ترقی کی شرح بہتر ہے ۔

معاشی خوشحال کے منصوبے سی پیک پر عملدرآمد جاری ہے ۔آئی ٹی اور مواصلات کے شعبوں میں ترقی جاری ہے موٹر ویز بن رہے ہیں ۔ ملک بھر میں صحت کی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن واحد سیاسی جماعت ہے جس کے پاس میڈ ان پاکستان قیادت موجود ہے ۔عمران خان کے بچوں کا معلوم نہیں کہ مذہب کیا ہے ، وہ باپ کے مذہب پر ہیں یا ماں کے مذہب پہ ۔

بلاول بھٹوزرداری اردو نہیں پڑھ سکتے ، اردو بھی انگریزی میں پڑھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان منہ سنبھال کر بات کریں اور وہ باز نہ آئے تو کمیٹی اجلاس کی ریکارڈنگ سامنے لے آئیں گے کہ شریں مزاری ، شفقت محمود اور عارف محمود وہاں پر کیا کرتے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ لاہور کا پاور شوناکام رہا عوام کی عدم دلچسپی سے پاور لیس شو بن گیا ۔

انہوں نے کہا پنجاب میں کسانوں کی آواز اٹھانے والے دیکھیں کہ سندھ میں کیا ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز شریف جڑانوالہ میں تاریخی جلسہ سے خطاب کریں گے ۔یہ جلسہ دن کی روشنی میں دھوبی گھاٹ ، لیاقت باغ سے بھی بڑے 65کنال پر محیط جناح سٹیڈیم میں منعقد کروایا جارہا ہے جہاں پر مسلم لیگ ن کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا سٹیج تیا ر کیا جارہا ہے ۔

ذاتی تشہیر کی بجائے حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے فلیکسیں اور بینرز آویزاں کئے جائیں گے۔پاکستان کے عظیم لیڈروں کی تصاویر لگائی جائیں گی ۔مسلم لیگ ن کے کارکن اور اہل جڑانوالہ قومی پرچم ہاتھوں میں لیکر ملکی لیڈروں کو خوش آمدید کہیں گے ۔ سیاسی ، سماجی ، مذہبی ،تاجربرادری سمیت ہر طبقہ فکر کے لوگ اس میں شرکت کریں گے ۔ہر آنے والے کو خوش آمدید کریں گے ۔

انہوں نے کہا قومی ترانہ اور ملی نغمے قومی یکجہتی اور اتحاد کوآشکار کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کی بڑی تعداد ملکی بہتری کیلئے اقدامات کرنے والے اس لیڈر کا استقبال کریگی جس کی قیادت میں جڑانوالہ کے عوام کو موٹر وے کا تحفہ ملا، کارپٹ سٹرکیں شہرسے نکل کر گائوں گائوں بچھ چکی ہیں ،ہر گا ئوں تک گیس کی سہولت پہنچائی جارہی ہے، تحصیل کے عوام کیلئے 250بیڈز پر مشتمل بڑا ہسپتال بنایا جارہا ہے ۔

تحصیل جڑانوا لہ میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ستیانہ روڈ پر کام شروع ہوچکا ہے ۔کھڑیانوالہ اور شاہکوٹ روڈ کام آئندہ ہفتے شروع ہوجائے گا ۔چکو موڑ سے دھلچیاں ، بچیکی ، بچیانہ روڈ پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ میں شرکت کی دعوت سب کے جو بھی آئے گا خوش آمدید کہیں ۔ احتجاج ، ریلی ، دھرنایا دیگر طریقوں سے جلسہ کو سبوثاز کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے اور سختی کیساتھ نمٹا جائے گا۔