بدعنوانی خاموش قاتل کینسر ،ملک کی ترقی و خوشحالی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ،

نا انصافی اور غربت کو جنم دیتی ہے،جسٹس (ر) جاوید اقبال نیب افسران کو عوام کی توقعات پر پورا اترنے ، بدعنوانی کے خاتمے کے لئے اپنی کوششوں کو دگنا کرنا ہو گا،بدعنوانی خواہ کسی بھی شکل یا صورت میں ہو، اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا تہیہ کر رکھا ہے، چیئرمین نیب

ہفتہ 20 جنوری 2018 20:50

بدعنوانی خاموش قاتل کینسر ،ملک کی ترقی و خوشحالی کے راستے میں سب سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2018ء) چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی ایک خاموش قاتل کینسر ہے جو ملک کی ترقی و خوشحالی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ، نا انصافی اور غربت کو جنم دیتی ہے،نیب افسران کو عوام کی توقعات پر پورا اترنے ،بدعنوانی کے خاتمے کے قومی فریضہ کی انجام دہی کیلئے اپنی کوششوں کو دگنا کرنا ہو گا،بدعنوانی خواہ وہ کسی بھی شکل یا صورت میں ہو، نیب نے ا س سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔

ہفتہ کو جاری ایک بیان میں چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نے بدعنوانی خواہ وہ کسی بھی شکل یا صورت میں ہو، سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ملک کی ترقی و خوشحالی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جو نا انصافی اور غربت کو جنم دیتی ہے اور مستحق افراد کو میرٹ سے محروم کرنے کا سبب بنتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قوم کی توقعات پر پورا اترنے اور قومی احتساب بیورو کو مزید موثر اور فعال ادارہ بنانے کے لئے نیب نے اپنے طریقہ کار کو درست ترین اور کام کی رفتار کو تیز تر کر دیا ہے، ہماری مجموعی کارکردگی انسداد بدعنوانی کے دیگر اداروں کے مقابلے میں شاندار رہی ہے، آج قومی احتساب بیورو نے اپنے افسران کی صلاحیتوں کو پیشہ ورانہ، شفافیت پر مبنی اور قانون کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہمیشہ کی طرح کام جاری رکھنے کے لئے مجمع کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2016ء سے 2017ء کے عرصے میں شکایات، انکوائریوں اور تفتیش کے اعداد و شمار تقریباً دو گنا ہوئے ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نے سینئر سپروائزری افسران کے تجربات اور اجتماعی دانشمندی سے استفادہ کرنے کے لئے مشترکہ تفتیشی ٹیم (سی آئی ٹی) کا ایک نیا نظام متعارف کرایا ہے، اس نظام میں ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، انویسٹی گیشن آفیسرز اور ایک سینئر قانون دان کو شامل کیا گیا ہے۔

اس عمل سے نہ صرف کام کا معیار بہتر ہو گا بلکہ تفتیشی عمل پر کوئی بھی شخص اثر انداز نہیں ہو سکے گا۔ سی آئی ٹی کے نتائج بہت حوصلہ افزاء رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ اور ایویلیو ایشن نظام کی فراہمی سے سٹریٹجک پلاننگ اور نتائج کی بہتری کے حصول اور مستقبل کی منصوبہ بندی کی آئوٹ پٹ، آئوٹ کم اور امپیکٹ کے لئے ضروری اعداد و شمار کے حصول اور کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ معائنے اور جائزے کا یہ نظام معیار کی رفتار کو برقرار رکھنے اور فیصلہ سازی سمیت ماضی، حال اور مستقبل کی کارروائیوں کو مربوط بنانے کا ایک آلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے معائنے اور جائزے کے اس نظام (ایم ای ایس) کو متعارف کرائے جانے کے بعد نیب افسران اور عملے کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :