دادو میں پیپلزپارٹی سیاسی مخالفت استعمال کرتے ہوئے ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے ، لیاقت علی جتوئی

ہمارے دور میں جو منصوبے بنے تھے انہیں بند کردیا گیا ہے لوگ پینے کے پانی سے بھی محروم ہیں ،سارا بجٹ ایم پی ایز اور ایم این ایز کی گاڑیوں میں تیل اور گھروں کے رنگ روغن پر خرچ کیا جارہا ہے ، گفتگو

ہفتہ 20 جنوری 2018 20:28

دادو میں پیپلزپارٹی سیاسی مخالفت استعمال کرتے ہوئے ترقی کی راہ میں ..
کراچی /دادو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2018ء) سابق وزیراعلیٰ سندھ و مرکزی رہنماء پاکستان تحریک انصاف لیاقت علی خان جتوئی نے کہا کہ دادو ڈسٹرکٹ کو پیپلزپارٹی سیاسی مخالفین کے لیے نظر انداز کررہی ہے دادو میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہوئے جو کام ہمارے دور میں ہوئے ان کو بھی انہوں نے بند کردیے ہیں حالت یہ ہے کہ لوگ پینے کے پانی کے لیے بھی ترس رہے ہیں شہر گندگی کا ڈھیر بن چکے ہیں گٹر نالے الٹے بہہ رہے ہیں اور لوگ صحت کی سہولیات سے بھی محروم ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جتوئی ہائوس دادومیں پارٹی رہنمائوں اور معززین شہر سے ملاقات کے دوران گفتگو میں کیا انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کی گورنمنٹ آتے ہی عوام کا خون چوس لیا گیا ہے عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھ کر پیپلزپارٹی اپنی جاگیریں بنانے میں مصروف ہے ٹی ایم ایز اور ڈسٹرکٹ بجیٹ کا سارا بجیٹ ایم پی ایز اور ایم این ایز کے بنگلوں اور گاڑیوں کے تیل پر خرچ ہوتا ہے سرکاری عہدوں پر زرداری کے جیالوں کی بھرتی کی وجہ سے لوٹ مار کا بازار عروج پر ہے اس سلسلے کو بند کرنے کے لیے تحریک انصاف ہر شہر میں احتجاجی مظاہرے کرے گی اور عوامی عدالتیں لگائی جائیں گی اور ان کے خلاف نیب اور دیگر اداروں میں کیسز درج کیے جائیں گے پیپلزپارٹی کے نمائندوں نے ایک بار بھی مڑ کر شہر کی طرف نہیں دیکھا میہڑ ، خیرپورناتھن شاہ ، جوہی اور دیگر شہر اس وقت گندگی کا ڈھیر بنے ہوئے ہیں لوگ عذاب میں مبتلا ہیں اور یہاں سب ٹھیک ہے کی رپورٹ دی جاتی ہے عوامی مسائل کے حل کیلئے تحریک انصاف بھرپور جدوجہد کرے گی ۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعلیٰ سندھ و مرکزی رہنماء لیاقت علی جتوئی سے سائوتھ آفریکا کے وفد کی ملاقات ، وفد میں شہناز صحیح ، رفیق صحیح اور دیگر شامل ملاقات میں سندھ کی صورتحال پر گفتگو ، لیاقت علی جتوئی نے وفد کو سندھ کی صورتحال سے آگاہ کیا اس موقع پر نیاز احمد برڑو ، ڈاکٹر خلیل احمد کونھارو ، امین وگھیو ، سعید احمد سومرو اور دیگر بھی موجود تھے ۔۔