جنسی زیادتی کیسز میں ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے پولیس30سے لیکر50ہزار روپے طلب کررہی ہے،

وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں ہونے والے اجلاس کے شرکاء حیران اور دکھی ہوگئے،رپورٹس

ہفتہ 20 جنوری 2018 19:03

جنسی زیادتی کیسز میں ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے پولیس30سے لیکر50ہزار روپے طلب ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2018ء)وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں ہونے والے ایک اجلاس کے شرکاء اس وقت یہ جان کر حیران اور دکھی ہوگئے کہ پولیس جنسی زیادتی کیسز میں ڈی این اے ٹیسٹ کی لاگت کے طور پر 30ہزار سے لیکر50ہزار روپے طلب کر رہی ہے۔میڈیا رپورٹس کا یہ اجلاس قصور میں زینب کیس کے تناظر میں بلایا گیا تھا تاکہ مختلف سٹیک ہولڈرز سے رائے لی جاسکے تاکہ اندوہناک اس قسم کے جرائم کی روک تھام کیلئے کوئی حکمت عملی وضع کی جاسکے۔

اس موقع پر سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ ملک بھر کی پولیس نے اگر چہ ڈی این اے ٹیسٹ کے متاثرین کے سیمپل بھیجنا شروع کردئیے ہیں تاہم متاثرین کے خاندانوں ک و ان ٹیسٹوں کی لاگت چکانے کو کہا جارہا ہے،اس پریکٹس کو بند ہونا چاہئے کیونکہ یہ نہ صرف ان خاندانوں کے بس سے باہر ہے بلکہ ان کے ساتھ ناانصافی ہے۔

(جاری ہے)

این سی ایس ڈبلیو ٹی چیئرپرسن خاور ممتاز نے کہا کہ خاندان 30ہزار سی50ہزار تک کی فیس ادا نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو ان ٹیسٹوں کی لاگت ادا کرنی چاہئے،اس سے قبل روبینہ خالد کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں کئی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،اس کا مطلب ہے کہ معاشرے میں کہیں نہ کہیں گڑ بڑ ضرور ہے اور پولیس کو بھی اس معاملے کے حوالے سے آگاہی دینا ضروری ہی۔