پاکستان کئی قدیم تہذ یبوں اور مذاہب کے ثقافتی ورثے کا گہوراہ ہے، محمد نفیس ذکریا

ہفتہ 20 جنوری 2018 18:09

پاکستان کئی قدیم تہذ یبوں اور مذاہب کے ثقافتی ورثے کا گہوراہ ہے، محمد ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2018ء) ملائشیاء میں پاکستان کے ہائی کمشنر محمد نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ پاکستان کئی قدیم تہذ یبوں اور مذاہب کے ثقافتی ورثے کا گہوراہ ہے،پاکستانی معاشرہ انتہائی روا دار اور مہمان نواز ہے اورسکھ سمیت تمام مذاہب کے ماننے والوں کیساتھ برابری،برداشت اور رواداری کا سلوک کرتا ہے۔یہ باتیں انہوں نے ہفتہ کو ایشیاء پیسفک یونیورسٹی کوالالمپور میںپاکستان میں سکھ ہریٹیج سے متعلق سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

سمینار کا اہتمام ملائشین سکھ برادری نے کیا تھا جبکہ ملائیشاء میں پاکستان کے ہائی کمشنر محمد نفیس ذکریا اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔سمینار کا اہتمام سنگا پور میں مقیم بزنس مین امر دیپ سنگھ کی تحریر کردہ’’گمشدہ ورثہ۔

(جاری ہے)

دی سکھ ہریٹیج ان پاکستان‘‘نامی کتاب کی تقریب رونمائی کے پس منظر میں کیا گیا تھا۔مصنف نے شرکاء کو پاکستان میں سکھ برادری کے ثقافتی اور مذہبی ورثے کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔

انہوں نے پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات،سکھ ورثے تک رسائی،سیکورٹی،لاجسٹک سپورٹ اور مہمان نوازی کی فراہمی پر پاکستانی حکام کو سراہا۔پاکستان کے ہائی کمشنر محمد نفیس ذکریا نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی حکومت پاکستانی سکھ برادری کے مشاورت سے 13اہم گوردوارں کی مکمل دیکھ بھال اور تاریخی سکھوں کے مقامات کی بحالی اور اپ گریڈیشن کیلئے کوششیں کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں لاہور میں تین بڑے گوردوارے بحال کر دیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہر سال تقریبا ستر ہزار سکھ یاتری پاکستان میں اپنے مقدس مقامات کی زیارت کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :