پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں عدم اعتماد کی تحریک لائیں، وزیراعظم

عوام ووٹ اسمبلیاں توڑنے کیلئے مسائل حل کر نے کیلئے دیتے ہیں ،ْ ہمارے مخالف جماعتوں کے پاس بھی حکومتیں ہیں ،ْ سب نے دعوے کیے مگر کام کوئی نہیں کرسکا ،ْانتشار اور دھرنوں کے باوجود ہمارے کام نہیں رکے ،ْ نواز شریف نے ثابت کیا ہم نعروں والی جماعت نہیں ہیں ،ْلعنت دینے والوں میں ہمت ہے تو اسمبلیاں توڑ دیں ،ْ2018میں عوام فیصلہ سنا دینگے ،ْ شاہد خاقان عباسی کا خطاب

ہفتہ 20 جنوری 2018 17:46

پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں عدم اعتماد کی تحریک ..
بھکر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے چیلنج کیا ہے کہ پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والے قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لے آئیں ،ْ عوام ووٹ اسمبلیاں توڑنے کیلئے مسائل حل کر نے کیلئے دیتے ہیں ،ْ ہمارے مخالف جماعتوں کے پاس بھی حکومتیں ہیں ،ْ سب نے دعوے کیے مگر کام کوئی نہیں کرسکا ،ْانتشار اور دھرنوں کے باوجود ہمارے کام نہیں رکے ،ْ نواز شریف نے ثابت کیا ہم نعروں والی جماعت نہیں ہیں ،ْلعنت دینے والوں میں ہمت ہے تو اسمبلیاں توڑ دیں ،ْ2018میں عوام فیصلہ سنا دینگے۔

ہفتہ کو بھکر میں ہیلتھ کارڈ اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج بہت خوشی ہے کہ آپ کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوا، مجھے نواز شریف کی خصوصی ہدایت تھی کہ 20 سال سے جو وعدہ پورا کرنے کا موقع نہیں ملایہ وعدہ مکمل کرنے پر انہیں مبارکباد دوں، 7 ارب روپے کی لاگت سے پل کا یہ منصوبہ مکمل ہو جائے گا اور گھنٹوں کی مسافت منٹوں میں طے ہو گی، یہ دو صوبوں کو ملانے والا پل ہے، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ صوبوں کو ملانے کی بات کی، تفریق کی نہیں، اس سے پہلے کی حکومتیں اور آمریتیں بھی یہ پل بنا سکتی تھیں تاہم یہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کے حصے میں آیا کہ ملک میں ترقی کے منصوبے دیں، ملک کو آگے لے کر چلیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پچھلے 65 سال میں 580 کلومیٹر موٹروے بنی اور وہ بھی (ن) لیگ نے بنائی، ان پانچ سالوں میں 1700 کلومیٹر موٹروے، پانچ ہزار کلومیٹر سڑکیں بن رہی ہیں، جس قصبے میں جائیں صوبائی حکومت کے کام ملیں گے، اس حکومت نے پانچ سالوں میں ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی قلت دور کی جا رہی ہے، جن شہروں میں گیس نہیں تھی وہاں گیس دی جا رہی ہے ، کلور کوٹ میں گیس کا کام الیکشن سے قبل شروع ہو جائے گا، دریا خان میں بھی شروع ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہی وسائل پہلے بھی تھے تاہم نیت نہیں تھی، بجلی کے منصوبے، سی پیک کیوں نہیں آئے، انتشار کے باوجود ہم کام کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے، ہم نے کام جاری رکھا۔ انہوں نے کہا کہ جتنے کام (ن) لیگ نے اس دور میں کئے، 65 سال میں نہیں ہوئے، کام صرف باتوں سے نہیں ہوتا، صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے ہیلتھ سکیم شروع کی گئی، یہ نواز شریف کی ذاتی سوچ تھی کہ غریب آدمی کو صحت کی وہی سہولیات دیں جو امیر کو میسر ہیں، یہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، آج 15 لاکھ گھرانے صحت کی اس سکیم سے مستفید ہو رہے ہیں، اس پروگرام پرسائرہ افضل تارڑ اور سلمان رفیق کو مبارکباد دیتا ہوں، یہ سکیم 26 اضلاع میں ہے، اس کو مزید وسعت دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نادرا، بی آئی ایس پی کے مشکور ہیں جنہوں نے صحت کارڈ کے اجراء میں تعاون کیا، یہ صحت کارڈ غریب کی زندگی میں انقلاب لائے گا۔ اس کو مزید غربت سے بچائے گا۔ اس پروگرام کو مزید آگے بڑھانے کا عہد کئے ہوئے ہیں، چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور فاٹا میں یہ پروگرام دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کلور کوٹ کے پل کا نام ظفر اللہ خان پل ہو گا۔

کلور کوٹ میں یونیورسٹی قائم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے حلقہ میں تین سڑکیں بنانے کابھی اعلان کیا۔ انہوں نے این اے 73 میں بجلی اور سڑکوں کی سکیموں کے لئے ایک ارب روپے کا اعلان کیا، یہ صرف اعلان نہیں ہے، مسلم لیگ (ن) نے کبھی جھوٹے وعدے اور نعرے نہیں دیئے، عملی کام کر کے دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء کی طرح جولائی 2018ء میں بھی فیصلے کا وقت ہے، پاکستان کی عوام نے مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی پر اگلے پانچ سال کا بھی فیصلہ کر دیا ہے وزیراعظم نے کہا کہ جولائی میں فیصلہ ہونا ہے اور جولائی زیادہ دور نہیں ہے، کوئی ذی شعور انہیں ووٹ نہیں دے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن )لیگ نے ہمیشہ صوبوں کو ملانے کی بات کی ہے اور کبھی بھی تفریق کی بات نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ (ن )لیگ کے حصے میں آیا کہ ملک کیلئے ترقی کریں اور عوام کو آگے لے کر جائیں اور یہ سب ہم نے کیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے 580 کلومیٹر موٹروے بنایا اور ملک بھر میں 5 ہزار کلو میٹر سے زیادہ سڑکیں بن رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غریب لوگ قرضہ لے کر علاج کراتے تھے جس سے مزید غربت کا شکار ہوجاتے تھے تاہم اب ان کی ذمہ داری حکومت نے لی اور ہیلتھ کارڈ سے 15 لاکھ گھرانے مستفید ہورہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمارے مخالف جماعتوں کے پاس بھی حکومتیں ہیں اور سب نے دعوے کیے لیکن کام کوئی نہیں کرسکا۔انہوں نے کہا کہ انتشار اور دھرنوں میں گھسیٹا گیا لیکن ہم کام کرنے سے نہیں رکے تاہم نواز شریف نے ثابت کیا ہم نعروں والی جماعت نہیں ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام نے ووٹ اسمبلیاں توڑنے کیلئے نہیں دیئے بلکہ کام کرنے کیلئے دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لعنت بھیجنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک لے آئیں اور پہلے اسمبلیوں میں آئیں پھر توڑنے کی کوشش کریں۔انہوںنے کہاکہ آپ کی جھوٹی ،ْ سازش اور لعن طعن کی سیاست ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائیگی ،ْ جس میں ہمت صوبائی اسمبلی توڑ کر عوام کے پاس جائے ،ْ اس کو پتہ چل جائیگا کہ سیاست کیا ہوتی ہے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ قومی اسمبلی کی مدت میں چار ماہ باقی ہیں ،ْ میرا آپ سے وعدہ ہے کہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت رہے گی اور آپ کی خدمت کرتی رہے گی ۔انہوںنے کہاکہ ان لعنت بھیجنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ ہمت ہے تو قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لے آئیں جو لوگ اسمبلیوں میں نہیں آتے ہیں وہ انتشار پھیلاتے ہیں ،ْ فیصلہ عوام نے کرنا ہے ،ْ 2018ء میں فیصلہ عوام ہی کرینگے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ (ن )لیگ کسی پر لعنت بھیجنے والی سیاست نہیں کرتی، لعنت دینے والوں میں ہمت ہے تو اسمبلیاں توڑ دیں، (ن )لیگ کا پیغام محبت ہے جبکہ مخالفین کا پیغام لعنت ہے، اب فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ انہیں کس کا پیغام چاہئے۔شاہد خاقان عباسی نے لاہور میں متحدہ اپوزیشن کے احتجاجی جلسے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جلسے میں تقریر کرنے والے زیادہ اورسننے والے کم تھے، جلسے میں پارلیمنٹ پرلعنت بھیجی گئی، مجھے صوبائی اسمبلیاں توڑنے کی دھمکیاں دی گئی، لعنت بھیجنے والوں اور مال روڈ پر سرکس کرنے والوں کو واضح پیغام ہے کہ جس میں ہمت ہے وہ اسمبلیاں توڑ دے ۔

۔ اس موقع پر سینیٹر ظفر اللہ ڈھانڈلہ، اراکین قومی اسمبلی، عبدالمجید خان خانان خیل، ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ، ملک ابرار، وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ، صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، اراکین صوبائی اسمبلی انعام اللہ خان نیازی، امیر محمد خان، غضنفر عباس چیمہ، امیر عنایت شاہانی، سمیت مسلم لیگی رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر مستحق افراد میں صحت کارڈ بھی تقسیم کئے اور بھکر میں پروگرام کا باقاعدہ اجراء کیا۔